عوام کیلئے بڑا ریلیف، وزیراعظم نے رمضان پیکج کا اعلان کر دیا، کن کن اشیا کی قیمتوں میں کمی ہوگی؟

اسلام آباد (پی این آئی) وفاقی حکومت نے ملک بھر میں غریب اور متوسط طبقات کیلئے 7.5 ارب روپے کا رمضان ریلیف پیکج دینے کا فیصلہ کرلیا ہے، جس کے تحت اشیائے خوردونوش کی بازار سے کم قیمت پر فراہمی کی جائے گی۔

 

 

میڈیا کے مطابق وزیراعظم شہبازشریف نے غریب اور متوسط طبقات کیلئے 7.5 ارب روپے کا رمضان ریلیف پیکج دینے کا فیصلہ کیا ہے، رمضان المبارک میں اشیائے خوردونوش کی بازار سے کم قیمت پر فراہمی اولین ترجیح ہے۔ وزیراعظم شہبازشریف نے ہدایت کی کہ رمضان پیکج میں تقسیم کی جانے والی اشیاء کے معیار کی کڑی نگرانی کی جائے، رمضان پیکج بالخصوص سستے آٹے کی تقسیم کیلئے پوائنٹس میں اضافہ کیا جائے، سستے آٹے کی تقسیم کیلئے موبائل یونٹس بنائے جائیں، رمضان میں مہنگائی اور ذخیرہ اندوزوں کے خلاف کاروائی یقینی بنائی جائے۔ پیکج کے حصول کیلئے شکایات فوری دور کرنے کا نظام مزید مئوثر بنایا جائے۔

 

 

 

وزیراعظم نے بی آئی ایس پی کے تحت 10 ہزار 500 روپے سہ ماہی قسط کی ادائیگی کرنے کی بھی ہدایت کردی ہے۔ وزیراعظم نے بلوچستان کے مستحقین میں بی آئی ایس پی کے تحت اضافی 2 ہزار روپے فی خاندان دینے کی ہدایت بھی کی ۔ دوسری جانب پنجاب کابینہ نے رمضان نگہبان ریلیف پیکیج 2024ء کی منظوری دے دی۔ تفصیلات کے مطابق وزیر اعلیٰ کی زیر صدارت صوبائی کابینہ کا پہلا اجلاس ہوا، مریم نواز شریف نے تمام وزراء خصوصی طور پر سکھ برادری سے تعلق رکھنے والے پہلے وزیر رمیش سنگھ اروڑا کو وزرات کا قلم دان سنبھالنے پر مبارکباد دی، اس موقع پر کابینہ نے رمضان نگہبان ریلیف پیکیج2024 ء کی منظوری دی، اس پروگرام کے تحت 65 لاکھ سے زائد ریلیف پیکیج مستحق لوگوں کے گھروں تک پہنچائے جائیں گے جب کہ مجموعی طورپر سوا تین کروڑ افراد مستفید ہوں گے۔

 

 

 

بتایا گیا ہے کہ رمضان نگہبان ریلیف ہیمپر میں 10کلو آٹا، 2 کلو چاول، 2 کلوچینی، 2 کلو گھی اور 2 کلو بیسن شامل ہوگا، وزیر اعلیٰ پنجاب نے اشیاء خورد و نوش کی کوالٹی کو یقینی بنانے کے لئے ضلعی انتظامیہ اور پنجاب فوڈ اتھارٹی کو ٹاسک دے دیا، اربن یونٹ اور سپیشل برانچ کی ٹیموں کو فیلڈ سروے کرکے رمضان نگہبان ہیمپرز کی ترسیل پر رپورٹ پیش کرنے کی ہدایت کردی، مریم نواز نے کہا کہ ہیمپرز کی ترسیل کی نگرانی پی آئی ٹی بی (PITB) کی تیار کردہ ایپ اور ڈیش بورڈ کے ذریعے کی جائے گی۔

تازہ ترین خبروں کے لیے پی این آئی کا فیس بک پیج فالو کریں