اسلام آباد (پی این آئی) وزیر اعلیٰ خیبر پختونخوا علی امین گنڈاپور کی طرف سے 9 مئی کے واقعات کی تحقیقات کیلئے جوڈیشل کمیشن کے قیام کے مطالبے کے بعد قومی اسمبلی میں چیئرمین پیپلز پارٹی بلاول بھٹو زرداری کے سائفر کی تحقیقات کے لیے کمیشن کے قیام کا مطالبہ کر دیا ۔۔۔۔ آج پیر کے روز بلاول بھٹو زرداری نے ایوان میں اظہارِ خیال کرتے ہوئے کہا کہ خان صاحب کی گرفتاری کے اگلے دن جان بوجھ کر سائفر کی کاپی بین الاقوامی پبلیکیشن میں پرنٹ ہوئی۔۔۔۔۔
انہوں نے کہا کہ میں وزیرِ خارجہ رہا ہوں، مجھے پتہ ہے کہ سائفر کیا ہوتا ہے، خان صاحب ٹی وی پر آ کر نہ کہتے کہ یہ مجھ سے گم ہو گیا ہے، اگر ایک کاپی پاکستان کے دشمن کو مل جاتی ہے تو وہ ہمارا کوڈ ٹریک کر سکتے ہیں۔۔۔۔۔ بلاول بھٹو زرداری نے کہا کہ خان صاحب کو یہ پتہ تھا کہ یہ جلسے میں ایسے ایسے لہرانے کی بات نہیں ہے، کیا ہوا جب ڈونلڈ ٹرمپ نے اپنے سیکرٹ ڈاکومنٹ گھر میں رکھیں، ڈونلڈ ٹرمپ کے گھر میں خفیہ دستاویزات تھی تو امریکی خفیہ اداروں نے چھاپہ مارا ، چھاپہ مار کر ٹرمپ کے گھر سے ڈاکومنٹ برآمد کرائی گئیں۔۔۔۔۔ ان کا کہنا ہے کہ خان صاحب کو گرفتار کیا گیا چاہے صحیح یا غلط، وہ اپنا کیس لڑیں، گرفتاری کے اگلے دن وہ مبینہ سائفر شائع ہوا، جان بوجھ کر کسی نے اس سائفر کی کاپی کو انٹرنیشنل پبلیکیشن میں پرنٹ کیا۔۔۔۔
چیئرمین پی پی پی نے کہا کہ سائفر کے بارے میں بات ہوئی اور بھٹو صاحب سے موازنہ کرایا گیا، بھٹو صاحب نے کہا تھا کہ سینے میں ملکی راز لے کر چلا جاؤں گا، اگر یہ ہم سے جمہوریت اور آئین پر بات کریں گے تو میں یہی کہوں گا آپ یہ بات کرنے والے کون ہوتے ہو؟ ۔۔۔۔
انہوں نے کہا کہ خان صاحب کی گرفتاری کے اگلے دن سائفر ایک بین الاقوامی اشاعتی ادارے میں شائع ہو گیا، کیا آپ سمجھتے ہیں کہ پاکستان کے عوام بیوقوف ہیں، سائفر کی تحقیقات ہونا چاہیے، آئین سب کے لیے ہے۔۔۔۔۔
تازہ ترین خبروں کے لیے پی این آئی کا فیس بک پیج فالو کریں