عوام پر مہنگائی کو بڑا بوجھ ڈالنے کی تیاریاں، گیس، بجلی اور پیٹرولیم مصنوعات کی قیمتوں میں کتنا اضافہ ہوگا؟ بُری خبر سنا دی گئی

لاہور (پی این آئی) الیکشن کے بعد ایک ساتھ گیس، بجلی اور پٹرولیم مصنوعات مہنگی ہونے کا امکان۔

تفصیلات کے مطابق ملک میں 8 فروری کے عام انتخابات کے بعد عوام کی امیدوں کے برعکس مہنگائی کا نیا طوفان دستک دینے لگا ہے، جبکہ معاشی مشکلات میں بھی مزید اضافے کا امکان ظاہر کیا جا رہا ہے۔ میڈیا رپورٹس کے مطابق آئندہ ایک سے دو روز میں عوام پر پے درپے بجلی، گیس اور پٹرولیم مصنوعات کا بم گرائے جانے کی تیاریاں جا رہی ہیں۔

15 فروری کو پٹرولیم مصنوعات مہنگی کرنے کی تیاریاں ہیں جبکہ ایک سے دو روز میں گیس اور بجلی بھی مہنگی کر دی جائے گی۔ عام انتخابات کے بعد نئی حکومت آنے سے قبل نگران حکومت جاتے جاتے پٹرولیم مصنوعات مہنگی کر سکتی ہے، اس حوالے سے ورکنگ جاری ہے۔بتایا گیا ہے کہ 16 فروری سے پٹرول کی قیمت ممکنہ طور پر موجود سطح پر برقرار رکھی جائے گی، تاہم 3 پٹرولیم مصنوعات مہنگی کی جا سکتی ہیں۔

ذرائع کے مطابق ڈیزل 7 روپے 50 پیسے فی لٹر مہنگا ہونے کا امکان ہے جبکہ لائٹ ڈیزل آئل 2 روپے 82 پیسے فی لٹر مہنگا ہو سکتا ہے۔ مٹی کے تیل کی فی لٹر قیمت میں بھی 1 روپے 7 پیسے اضافہ متوقع ہے ۔ ذرائع کا کہنا ہے کہ عالمی مارکیٹ میں خام تیل کی گزشتہ 15 ایام میں قیمت 77 ڈالر سے 82 ڈالر 7 سینٹ تک رہی، اسی باعث پاکستان میں بھی فروری کے بقیہ 14 ایام کیلئے پٹرولیم مصنوعات کی قیمتوں میں رد و بدل ہو سکتا ہے۔

دوسری جانب نیشنل الیکٹرک پاور ریگولیٹری اتھارٹی (نیپرا)نے سہ ماہی ایڈجسٹمنٹ کے تحت بجلی مہنگی کرنے کی درخواست پر فیصلہ محفوظ کرلیا۔نیپرا میں رواں مالی سال کی دوسری سہہ ماہی اکتوبر تا دسمبر 2023 کی سہہ ماہی ایڈجسٹمنٹ کے تحت بجلی مہنگی کرنے کی درخواست پر سماعت کے دور ان نیپرا کو آگاہ کیا گیا کہ سابق واپڈا تقسیم کار کمپنیوں (ڈسکوز)نے سہہ ماہی ایڈجسٹمنٹ کی مد میں 84 ارب روپے کا اضافہ مانگ لیا، نیپرا کی جانب سے اعدادو شمار کا جائزہ لینے کے بعد فیصلہ جاری کیا جائے گا۔

انتخابات سے قبل 3 فروری کو بھی دسمبر 2023 کی ماہانہ فیول ایڈجسٹمنٹ کی مد میں بجلی 4 روپے 57 پیسے فی یونٹ مہنگی کردی گئی تھی۔نوٹی فکیشن میں کہا گیا تھا کہ بجلی صارفین کو فروری کے بلز میں اضافی ادائیگیاں کرنا ہوں گی۔ جبکہ بجلی کے ساتھ گیس بھی مہنگی ہونے کا امکان ہے۔ 6 فروری کو آئل اینڈ گیس ریگولیٹری اتھارٹی (اوگرا)نے عالمی مالیاتی ادارے (آئی ایم ایف)کی ایک اور شرط پورا کرنے کی تیاری کرتے ہوئے گیس کا اوسط ٹیرف مزید 35.13 فیصد تک بڑھانیکی منظوری دے دی تھی۔اوگرا نے گیس کی قیمتوں میں اضافے کا فیصلہ وفاقی حکومت کو بھجوادیا اور وفاقی حکومت کی منظوری کے بعد اوگرا نوٹی فکیشن جاری کرے گا۔ ذرائع کے مطابق وفاقی کابینہ ایک سے دو روز میں گیس مہنگی کرنے کی منظوری دے گی۔

تازہ ترین خبروں کے لیے پی این آئی کا فیس بک پیج فالو کریں