اسلام آباد(پی این آئی)سپریم کورٹ کے جج جسٹس مظاہر علی اکبر نقوی نے اپنے خلاف ریفرنس کے معاملے پر سپریم جوڈیشل کونسل کی جانب سے جاری کیے گئے دوسرے شوکاز نوٹس کا تفصیلی جواب جمع کروا دیا ہے۔
جوڈیشل کونسل میں جمع کروائے گئے جواب میں جسٹس مظاہر اکبر نقوی نے مؤقف اپنایا کہ ان کے خلاف شکایات بے بنیاد ہیں، کھلی عدالت میں آئینی درخواستیں زیر سماعت ہونے کے بعد جوڈیشل کونسل کی کارروائی بلاجواز ہے۔
واضح رہے کہ سپریم جوڈیشل کونسل نے جسٹس مظاہر علی اکبر نقوی کو جواب جمع کرانے کا آخری موقع دیا تھا۔ جسٹس مظاہر نقوی کے خلاف جوڈیشل کونسل کا آئندہ اجلاس 11 جنوری کو ہوگا۔
گزشتہ ماہ سپریم جوڈیشل کونسل میں جسٹس مظاہر نقوی کے خلاف اوپن کورٹ میں سماعت ہوئی تھی جس کے دوران کونسل نے جسٹس نقوی کو شوکاز نوٹس کا جواب دینے کے لیے وقت دینے کا فیصلہ کیا تھا۔
چیئرمین سپریم جوڈیشل کونسل چیف جسٹس پاکستان جسٹس فائز عیسیٰ نے فیصلہ سنایا تھا کہ جسٹس مظاہر نقوی کو تفصیلی جواب دینے کے لیے وقت دیا جا رہا ہے۔ چیف جسٹس نے شکایت کنندگان سے گواہان کی فہرست بھی طلب کی تھی۔
قبل ازیں جسٹس مظاہر نقوی نے سپریم جوڈیشل کونسل میں اپنے خلاف کارروائی کے معاملے پر جوڈیشل کونسل کو خط لکھا تھا جس میں کہا گیا کہ شوکت عزیز صدیقی کیس میں سپریم کورٹ نے جوڈیشل کونسل کی کھلی سماعت کا حق تسلیم کیا، میری درخواست ہے میرے خلاف بھی جوڈیشل کونسل کی کارروائی کے لیے کھلی سماعت کی جائے۔
تازہ ترین خبروں کے لیے پی این آئی کا فیس بک پیج فالو کریں