کراچی (پی این آئی) ملک میں رواں نئے سال 2024 میں ڈالر کی قیمت 250 روپے کی سطح سے بھی نیچے آنے کا امکان ظاہر کردیا گیا۔
ایکسچینج کمپنیزایسوسی ایشن کے چیئرمین ملک بوستان کا کہنا ہے کہ اگر اسمگلنگ اور ذخیرہ اندوز مافیا کے خلاف کاروائیاں جاری رہیں تو ڈالر کی قیمت میں جلد مزید کمی واقع ہوجائے گی۔ انہوں نے نجی ٹی وی سے گفتگو کرتے ہوئے بتایا کہ انتخابات سے مزید استحکام آئے گا، لیکن اگر انتخابات نہ ہوئے یا پھر الیکشن ہونے کی صورت کسی بڑی جماعت نے انتخابی نتائج کو تسلیم نہ کیا تو پھر ڈالر کی قیمت بے قابو ہوسکتی ہے، پھر ڈالر کی قدر کا اندازہ نہیں لگایا جاسکے گا، کیونکہ سیاسی استحکام سے ہی معاشی استحکام ممکن ہے۔ انہوں نے کہا کہ اگر اسمگلنگ اور ذخیرہ اندوز مافیا کے خلاف کاروائیاں جاری رہیں تو ڈالر کی قیمت میں جلد مزید کمی واقع ہوجائے گی، رواں نئے سال 2024 میں ڈالر کی قیمت 250 روپے کی سطح سے بھی نیچے آسکتی ہے۔ انہوں نے کہا کہ خصوصی سرمایہ کاری سہولت کونسل کے تحت آئندہ 10 سالوں میں112 ارب ڈالر کی سرمایہ کاری پاکستان آئے گی اس کیلئے سرمایہ کاری معاہدوں پر دستخط بھی ہوچکے ہیں۔ کویت، سعودی عرب، متحدہ عرب امارات پاکستان میں عام انتخابات کے نیتجے میں ہونے والے سیاسی استحکام کو دیکھ رہے ہیں، انتخابات کے بعد ان ممالک سے اربوں ڈالر کی سرمایہ کاری آئے گی، جس سے روپے کے مقابلے میں ڈالر کے قدر میں مزید کمی ہوجائے گی۔دوسری جانب میڈیا کے مطابق عالمی منڈی میں پام آئل کی قیمت میں سالانہ بنیادوں پر نمایاں کمی دیکھی گئی ہے۔
گزشتہ سال 2022 کے آخری دن 31دسمبر کو انٹرنیشنل مارکیٹ میں پام آئل کی قیمت 887 ڈالر 93سینٹ فی میٹرک ٹن تھی جو 31 دسمبر 2023 کو 783ڈالر 55سینٹ فی میٹرک ٹن ہو گئی ہے۔ ایک سال کے دوران پام آئل قیمت میں 104 ڈالر ٹن سے زائد کمی ریکارڈ کی گئی۔پام آئل کی انٹرنیشنل مارکیٹ میں 104ڈالر 38سینٹ کی کمی ہوئی جو 11اعشاریہ 66فیصد کمی بنتی ہے مگر پاکستان میں پام آئل سے بننے والے خوردنی تیل اور گھی کی قیمت میں اس تناسب سے کمی نہیں کی گئی۔دوسری جانب گندم کی قیمت میں تو 8 روپے 47پیسے کلو کمی ہوئی جو 9اعشاریہ 89فیصد کمی بنتی ہے مگر عوام کو اسی تناسب سے کم ریٹ پر آٹا نہیں مل رہا۔
تازہ ترین خبروں کے لیے پی این آئی کا فیس بک پیج فالو کریں