لاہور (پی این آئی) تحریک انصاف کے 90 فیصد امیدواروں کے کاغذات نامزدگی مسترد کر دیے گئے۔
تفصیلات کے مطابق تحریک انصاف کے سینئر رہنما لطیف کھوسہ نے الزام عائد کیا ہے کہ تحریک انصاف کے 90 فیصد امیدواروں کے کاغذات نامزدگی مسترد کر دیے گئے ہیں جبکہ ملک کے کسی حلقے میں ن لیگ کے ایک بھی امیدوار کے کاغذات مسترد نہیں ہوئے۔ لطیف کھوسہ کا کہنا ہے کہ امیدواروں کے کاغذات نامزدگی مسترد ہونے کے خلاف بھرپور قانونی جنگ لڑیں گے، جبکہ ہمارے پاس اچھے کورنگ امیدوار بھی موجود ہیں۔ واضح رہے کہ الیکشن کمیشن کی جانب سے الیکشن لڑنے کے خواہش مند امیدواروں کے کاغذات نامزدگی کی اسکروٹنی کا عمل جاری ہے۔ اس حوالے سے تحریک انصاف کی جانب سے الزام عائد کیا گیا تھا کہ 30 دسمبر کو ملک بھر میں پی ٹی آئی کے امیدواروں کے کاغذات نامزدگی کو مسترد کر دیا جائے گا۔ میڈیا رپورٹس کے مطابق ملک بھر میں تحریک انصاف کے بانی عمران خان سمیت بیشتر مرکزی رہنماوں کے کاغذات کو واقعی مسترد کر دیا گیا ہے۔ تحریک انصاف کے سینئر رہنما اور سابق وزیر خارجہ شاہ محمود قریشی کے قومی اسمبلی کے حلقہ این اے 151 اور 150 سے کاغذات نامزدگی مسترد کردیے گئے جبکہ اُن کے بیٹے زین قریشی اور مہربانو کے کاغذات نامزدگی مسترد ہوگئے۔ اعظم خان سواتی کے مانسہرہ کے حلقہ این اے 15 پر جمع کرائے گئے کاغذات نامزدگی مسترد ہوگئے جبکہ ذلفی بخاری کے این اے 50 اٹک کی سے کاغذات نامزدگی مسترد کردیے گئے۔ پنجاب کے حلقہ پی پی 90 سے عمران خان کے حقیقی کزن اور تحریک انصاف کے امیدوار عرفان خان کے کاغذات نامزدگی تائید کنندہ اور تصدیق کنندہ کے غیر حاصل ہونے کی بنیاد پر مسترد کیے گئے۔ این اے 57 راولپنڈی سے شیخ رشید اور راشد شفیق کے کاغذات نامزدگی مسترد کردیے گئے۔ راولپنڈی کے حلقہ این اے53 سے تحریک انصاف کے کرنل اجمل صابر کے کاغذات مسترد کردیے گئے۔
این اے 55 راولپنڈی کے حلقے سے عمر تنویر ، سابق وزیر قانون پنجاب محمد بشارت راجہ کے کاغذات نامزدگی بھی مسترد کر دیے گئے۔ این اے 23 پر پی ٹی آٹی کے علی محمد خان کے کاغذات نامزدگی مسترد کردیے جبکہ مردان سے پی ٹی آئی کے سابق رکن اسمبلی طفیل انجم کے حلقہ پی کے 55 کیلیے جمع کرائے گئے کاغذات بھی مسترد کردیے گئے۔ پی پی 172 سابق وفاقی حماد اظہر کے کاغذات نامزدگی مسترد کر دیے گئے۔ این اے 130 پی ٹی آئی رہنما ڈاکٹر یاسمین راشد کے کاغذات نامزدگی مسترد کر دیے۔ اسی طرح پی پی 172 سابق وفاقی حماد اظہر کے کاغذات نامزدگی مسترد کر دیے گئے۔ این اے 125 سے پی ٹی آئی جمیل اصغر بھٹی کے کاغذات نامزدگی مسترد کردیے گئے۔ سابق وزیر عاطف خان کے حلقہ پی کے 58 اور قومی اسمبلی کی نشست این اے 22 سے جمع کرائے گئے کاغذات نامزدگی بھی مسترد کردیے گئے۔ قومی اسمبلی کے حلقہ این اے 121 سے مسرت جمشید اور ان کے شوہر جمشید اقبال چیمہ کے کاغذات نامزدگی مسترد کر دئیے گئے ۔ اسی طرح ڈسکہ کے حلقہ این اے 73 سابق اسٹیٹ منسٹر ڈیفنس علی اسجد ملہی، سابق صوبائی وزیر باؤ رضوان کے کاغذات نامزدگی مسترد کردیے گئے، دونوں پی ٹی آئی کے امیدوار تھے۔ پی پی 59 سے 4 امیدواروں کے کاغذات مسترد ہوئے۔ جن میں پی ٹی آئی رہنما ناصر چیمہ،جمال ناصر چیمہ،عمران یوسف گجر کے شامل ہیں۔ اس کے علاوہ مراد سعید، زلفی بخاری، اسد قیصر، قاسم سوری، فہیم خان، صنم جاوید، صاحبزادہ محبوب سلطان، شاندانہ گلزار، فضل حکیم، ڈاکٹر امجد، محمد اعظم، صبغت اللہ اور دیگر پی ٹی آئی امیدواروں کے کاغذات نامزدگی بھی مسترد کر دیے گئے۔
تازہ ترین خبروں کے لیے پی این آئی کا فیس بک پیج فالو کریں