نواز شریف انتخابی مہم کا آغاز کب سے کرنیوالے ہیں؟ اعلان ہوگیا

لاہور (پی این آئی) پاکستان مسلم لیگ ن کے مرکزی رہنماء میاں جاوید لطیف نے کہا ہے کہ جنوری کے پہلے ہفتے میں نوازشریف انتخابی مہم کے جلسے شروع کریں گے۔

پنجاب میں ن لیگ کسی کے ساتھ سیٹ ایڈجسٹمنٹ یا اتحاد نہیں کررہی ، لودھراں اور گجرات میں سیٹ ایڈجسٹمنٹ ہوسکتی ہے، پنجاب میں انتہای مجبوری میں سیٹ ایڈجسٹمنٹ کرسکتے ہیں، ایک دو نشستوں پر لاہور میں بھی سیٹ ایڈجسٹمنٹ ہوسکتی ہے۔ انہوں نے اے آروائی نیوز کے پروگرام میں گفتگو کرتے ہوئے کہا کہ ہمیں کسی کے انتخابی نشان ملنے یا ضمانت پر کوئی گلہ شکوہ نہیں، لیکن جب کسی ایک کیلئے معصوم اور گڈ ٹو سی یو کہیں گے جبکہ ایک کو سیسلین مافیا کہیں گے تو اس پر ہمیں اعتراض نہیں ہونا چاہیے؟ پھر سات آٹھ سال بعد اگر ہم بے گناہ تھے تو سب مانتے ہیں کہ اس وقت سزا دینا مقصود تھا، ٹھیک ہے کرلیا گیا لیکن آج اگر انہی عدالتوں سے بری ہوورہے ہیں تو کہا جاتا ہے کہ لاڈلہ ہے۔

ہمارے لئے آج یہ کیوں نہیں کہا جاتا کہ ہمیں خیالی جرم پر سزا دی گئی، ہمارے لئے بھی کہہ دیتے آپ لوگوں کے ساتھ زیادتی ہوئی اور آپ معصوم ہیں۔انہوں نے کہا کہ جس پیرائے میں ہم کہتے ہیں کہ سہولت کاری ہورہی ہے، آپ 190ملین پاؤنڈ، عدت ، کے گرد گھوم رہے ہیں، مگر 9مئی کو جو پاکستان پر حملہ ہوا، دفاعی تنصیبات پر حملہ کیا جائے جو کرے اس کا جرم کہنے کی بجائے معصوم کہا جائے ؟ اس کوعوام کو مقبول کہا جاتا ہے؟ کیا پاکستانی بغاوت کرنے والوں کو پسند کرتے ہیں یا جو پاکستان پر مرمٹنے والے ہیں ان کے کیا فالورز کم ہیں؟ انہوں نے کہا کہ فارن فنڈنگ کیس 11سال لٹکا رہا، اس کے بعد اس فیصلے کو پاؤں تلے روند دیا گیا، کہ جو پیسا پاکستان مخالف قوتیں اس کو دیتی رہیں اگر اس کی انکوائری ہوجاتی تو شاید 9مئی کو جو ہوا وہ نہ ہوتا۔ میرے نزدیک آج بھی باقیات 2017 کے کردار بھلے ریٹائرڈ بھی ہوگئے ہیں وہ آج بھی سہولتکاری کر رہے ہیں، پاکستان کی اینٹ سے اینٹ بجانے کا کوئی موقع نہیں جانے دے رہے، اندیشہ ہے اگر ان کو کٹہرے میں نہ لایا گیا تو دوبارہ 9 مئی کا سانحہ پیش آسکتا ہے۔

انہوں نے کہا کہ جب ہم دھرنا کیس کی بات کرتے ہیں تو کہا جاتا ہے ہم مخالف ہیں، پھر کیا ہمیں 9 مئی کے واقعات میں بھی فریق بننا چاہیے؟ کیا یہ اسٹیٹ کا کام نہیں ہے؟ 9، 10مئی کے جوکردار ہیں پھرجنہوں نے فیض آباد دھرنا کروایا، تو ریاست کیلئے میں فریق بننے کو تیار ہوں۔ جاوید لطیف نے کہا کہ جنوری کے پہلے ہفتے میں نوازشریف انتخابی جلسے شروع کریں گے،پنجاب میں ن لیگ کسی کے ساتھ سیٹ ایڈجسٹمنٹ یا اتحاد نہیں کررہی، ہمارے خلاف سوشل میڈیا پر منفی پرپیگنڈا کیا جاتا ہے ، لودھراں اور گجرات میں سیٹ ایڈجسٹمنٹ ہوسکتی ہے، پنجاب میں انتہای مجبوری میں سیٹ ایڈجسٹمنٹ کرسکتے ہیں، ایک دو نشستوں پر لاہور میں بھی سیٹ ایڈجسٹمنٹ ہوسکتی ہے۔ نوازشریف ہی پاکستان کی آخری امید ہیں، اور نوازشریف کے علاوہ کوئی وزیراعظم کا امیدوار نہیں۔ اگر نوازشریف نہیں تو ملک پٹری پر نہیں چڑھ سکتا۔یہ سب 8 فروری کے نتائج سے دیکھ لیا جائے گا۔ ایک جماعت زمین پر اور دوسری سوشل میڈیا پر مہم چلا رہی ہے۔ ہمارے خلاف سوشل میڈیا پر منفی پرپیگنڈا کیا جاتا ہے۔

تازہ ترین خبروں کے لیے پی این آئی کا فیس بک پیج فالو کریں