ایک اور سیاسی جماعت کیلئے خطرے کی گھنٹی بج گئی

مردان (پی این آئی) ملک کی ایک اور بڑی سیاسی جماعت سے انتخابی نشان چھن جانے کا امکان۔

 

 

 

تفصیلات کے مطابق عوامی نیشنل پارٹی کے رہنما امیر حیدر خان ہوتی نے الزام عائد کیا ہے کہ اے این پی سے انتخابی نشان چھیننے کی سازش ہو رہی ہے۔ اپنے ایک بیان میں امیر حیدر ہوتی نے کہا کہ بیلنس ایکٹ کے نام پر ہمیں انتخابات سے باہر کرنے کی سازش ہو رہی ہے، سازشوں کا سلسلہ نہ روکا گیا تو انتہائی قدم اٹھایا جائے گا۔انہوں نے کہا کہ ہمارے پاس بہت سے راز ہیں جنہیں افشا کرنے پر مجبور نہ کیا جائے۔انہوں نے کہا کہ 2013 میں لوگ جلسے کر رہے تھے اور ہم جنازے اٹھا رہے تھے، 2018 میں کسی کو لانے کے لیے ہمیں باہر نکالا گیا۔امیر حیدر ہوتی نے کہا کہ کسی کی مقبولیت اور قبولیت سے کوئی غرض نہیں، فیصلے آئین و قانون کے مطابق کیے جائیں۔واضح رہے کہ میڈیا رپورٹس کے مطابق اے این پی انٹرا پارٹی انتخابات نہیں کروا سکی جس کے باعث اس سے انتخابی نشان چھن جانے کا امکان ہے۔

 

 

 

جبکہ اس سے قبل الیکشن کمیشن تحریک انصاف سے انتخابی نشان واپس لینے کا فیصلہ بھی دے چکا، تاہم پشاور ہائیکورٹ نے یہ فیصلہ معطل کر دیا۔ پی ٹی آئی انٹرا پارٹی انتخابات اور انتخابی نشان واپس لینے سے متعلق درخواست پر پشاور ہائیکورٹ کے جسٹس کامران حیات میاں خیل نے ریمارکس دیے کہ صاف نظر آرہا ہے کہ ایک سیاسی جماعت کو الیکشن سے باہر کیا جا رہا ہے۔جبکہ تحریری فیصلے میں کہا گیا ہے کہ الیکشن کمیشن کا 22 دسمبر کا فیصلے معطل کیا جاتا ہے اور الیکشن کمیشن کو ہدایت جاری کی جاتی ہے کہ وہ پی ٹی آئی کا سرٹیفکیٹ ویب سائٹ پر جاری کریں۔ پشاور ہائیکورٹ نے کہا کہ الیکشن کمیشن پی ٹی آئی کا انتخابی نشان بیٹ بھی بحال کریں۔ الیکشن 8 فروری کو ہونے جارہے ہیں اور 13 جنوری کو انتخابی نشان الاٹ ہونگے۔تحریری حکم نامے میں کہا گیا ہے کہ ایک پارٹی کو انتخابی نشان سے محروم کیا جارہا ہے۔ اس ضمن میں الیکشن کمیشن اور تمام فریقین کو نوٹس جاری کیا جاتا ہے۔ پشاور ہائیکورٹ نے کہا کہ 9 جنوری 2024 تک عدالت کا حکم برقرار رہے گا۔

 

 

 

واضح رہے کہ منگل کے روز پاکستان تحریک انصاف کی جانب سے دائر درخواست پر پشاور ہائی کورٹ میں سماعت ہوئی۔ جسٹس کامران حیات میاں خیل نے پی ٹی آئی کی درخواست پر سماعت کی جبکہ بیرسٹر گوہر اور علی ظفر ایڈوکیٹ نے دلائل دیے۔دلائل مکمل ہونے کے بعد عدالت نے الیکشن کمیشن کا فیصلہ معطل کرنے کا فیصلہ سنایا۔ پشاور ہائیکورٹ نے کہا کہ الیکشن کمیشن پی ٹی آئی کا انتخابی نشان بیٹ بھی بحال کریں۔ الیکشن 8 فروری کو ہونے جارہے ہیں اور 13 جنوری کو انتخابی نشان الاٹ ہونگے۔ تحریری حکم نامے میں کہا گیا ہے کہ ایک پارٹی کو انتخابی نشان سے محروم کیا جارہا ہے۔ اس ضمن میں الیکشن کمیشن اور تمام فریقین کو نوٹس جاری کیا جاتا ہے۔ پشاور ہائیکورٹ نے کہا کہ 9 جنوری 2024 تک عدالت کا حکم برقرار رہے گا۔

تازہ ترین خبروں کے لیے پی این آئی کا فیس بک پیج فالو کریں