سرکاری ملازمین کی تنخواہوں اور الائونسز سے متعلق نگران حکومت کا بڑا فیصلہ

اسلام آباد (پی این آئی) نگران وفاقی وزیر برائے پارلیمانی امور مرتضیٰ سولنگی نے کہا ہے کہ ایوان بالا بلوچستان سمیت سرکاری ملازمین کی تنخواہوں اور الائونسز کے لئے جو بھی سفارش کرے گا اس پر عمل کریں گے، بھٹوں میں زگ زیگ ٹیکنالوجی کے استعمال سے مضر صحت اثرات کم ہوں گے۔

نگران حکومت میں کسی رکن کے پاس بلٹ پروف گاڑیاں نہیں ہیں۔منگل کو ایوان بالا کے اجلاس کے دوران وفاقی وزیر برائے پارلیمانی امور مرتضیٰ سولنگی نے بہرہ مند خان تنگی اور دنیش کمار کے سوال کے جواب میں کہا کہ بیورو کریسی کی تنخواہوں اور الائونسز کی موجودہ صورتحال 17 اگست 2023 کے بعد سے نہیں ہے، یہ کافی عرصہ پہلے سے ہے۔ انہوں نے کہا کہ ایوان بالا بلوچستان سمیت سرکاری ملازمین کی تنخواہوں اور الائونسز کے لئے جو بھی سفارش کرے گا اس پر عمل کریں گے جس طریقے سے سسٹم چل رہا ہے، اگر اس میں کوئی تبدیلی کرنی ہے تو اس بارے میں سینیٹ اراکین سے بہتر کوئی نہیں جانتا۔سینیٹر فوزیہ ارشد، محسن عزیز اور دنیش کمار کے سوالات کے جواب میں انہوں نے کہا کہ اسلام آباد کے دیہی علاقوں میں اینٹوں کے بھٹوں کی بندش اور سموگ کے خاتمے کے حوالے سے اراکین سینیٹ کی تجاویز کا خیرمقدم کرتے ہیں، جدید ٹیکنالوجی مہنگی ہے لیکن اس سے استفادہ کیا جا سکتا ہے، بھٹوں میں زگ زیگ ٹیکنالوجی کے استعمال سے مضر صحت اثرات کم ہوں گے۔سینیٹر محسن عزیز اور سینیٹر عرفان الحق صدیقی کے سوالات کے جواب میں نگران وفاقی وزیر برائے پارلیمانی امور مرتضیٰ سولنگی نے کہا کہ ہائوسنگ کوٹہ سے جن ریٹائرڈ ملازمین کو الاٹمنٹ لیٹر نہیں ملے، اس حوالے سے متعلقہ محکمے تفصیلات حاصل کر کے ایوان کو آگاہ کریں گے۔

سینیٹر مشتاق احمد کے سوال کے جواب میں نگران وفاقی وزیر نے کہا کہ وزارت ہائوسنگ و تعمیرات کی جانب سے ایف14، ایف 15 اور بھارہ کہو سیکٹر میں پیش رفت کا معاملہ متعلقہ قائمہ کمیٹی کو بھجوایا جائے جس پر چیئرمین سینیٹ نے یہ معاملہ متعلقہ قائمہ کمیٹی کو بھجوا دیا۔سینیٹر محسن عزیز، سینیٹر مشتاق احمد اور سینیٹر فدا محمد کے سوالات کے جواب میں انہوں نے کہا کہ نگران حکومت میں کسی رکن کے پاس بلٹ پروف گاڑیاں نہیں ہیں، گزشتہ دور حکومت میں جنہیں بلٹ پروف گاڑیاں دی گئیں، ان کی تفصیلات موجود ہیں۔ چیئرمین سینیٹ نے اس حوالے سے تفصیلات ایوان میں جمع کرنے کی ہدایت کی۔

تازہ ترین خبروں کے لیے پی این آئی کا فیس بک پیج فالو کریں