اسلام آباد(پی این آئی )آج ملک بھر میں مسیحیوں کا تہوار ”کرسمس“ منایا جارہا ہے، عیسائی برادری کی جانب سے یہ تہوار حضرت عیسیٰ علیہ السلام (یسوع مسیح) کی پیدائش کے جشن کیلئے منایا جاتا ہے۔
مسلم لیگ (ن) کے اقلیتی ونگ سے تعلق رکھنے والے سینئیر نائب صدر سندھ یعقوب کھوکھر نے میڈیاسے گفتگو کرتے ہوئے بتایا کہ ’یسوح مسیح نے دنیا میں آکر ہمیں سکھایا کہ محبت کیا ہے، خدمت کرنا کیا ہے، معافی کیا ہے‘۔
یعقوب کھوکھر نے کہا کہ یہ مہینہ شروع ہوتے ہی ہم کوشش کرتے ہیں اپنے بہن بھائیوں سے معافی مانگیں، ان کی ناراضگی کو دور کریں، اور اپنی خوشیوں میں ان کو شامل کریں۔
سانٹا کلاز کے حوالے سے انہوں نے بتایا کہ یہ نکولس نام کا ایک بہت ہی امیر آدمی تھا، جو جب دیکھتا کہ غریب بچوں کے پاس گفٹس نہیں ہیں، ٹافیاں نہیں ہیں، لباس نہیں ہیں تو وہ اس طرح کا لباس پہن کر بچوں میں چیزیں تقسیم کرتا تھا۔ وہ کچھ کو خود جاکر تحائف دیا کرتا تھا تو کچھ کے دروازوں یا کھڑکیوں پر چپکے سے تحائف رکھ جایا کرتا تھا۔ جس پر مشہور ہوا کہ وہ آسمان سے آتا ہے۔
یعقوب کھوکھر نے کہا کہ اسی وجہ سے لوگ کرسمس پر تحائف بانٹتے ہیں اور چرچز میں دعائیں کرتے ہیں۔
انہوں نے کہا کہ ہم کرسمس پر اپنے ملک پاکستان کیلئے خصوصی دعا کرتے ہیں کہ پاکستان ہمیشہ قائم رہے اور اس کی حفاظت خدا خود کرے۔
ان کا کہنا تھا کہ اگر ہمارا دل صاف نہیں، کسی کیلئے دل میں خلش ہو تو یہ کرسمس ٹری سجانا اور تحائف بانٹنا سب بے معنی ہے۔
یعقوب کھوکھر نے بتایا کہ کرسمس ٹری میں اسٹک کا مطلب کسی کی خدمت کرنا، بیل کا مطلب یہ بتانا کہ یسوح مسیح کی پیدائش کا دن آگیا ہے۔
انہوں نے بتایا کہ جب یسوع مسیح پیدا ہوئے تو خداوند کریم نے تین مجوسیوں کو اس جگہ کا راستہ دکھانے کیلئے ستاروں سے روشنی کی جہاں یسوح مسیح پیدا ہوئے، کرسمس ٹری پر اسٹارز اسی بات کی نمائندگی کرتے ہیں۔
انہوں نے کہا کہ جیسس کرائسٹ کی پیدائش مشرق وسطیٰ جسے آج اسرائیل کہتے ہیں وہاں ہوئی تھی۔
یعقوب کھوکھر نے کرسمس کی تقریبات کے حوالے سے بتایا کہ سب سے پہلے رات میں اور پھر صبح دعائیہ تقریب ہوتی ہے، جن میں ہم اپنے گناہوں اور غلطیوں کی معافی مانگتے ہیں۔ دعا کے بعد سارا دن ہمارے کیک کٹتے ہیں، تحفے تحائف تقسیم ہوتے ہیں، کھانے بانٹے جاتے ہیں، بچوں کو عیدیاں دی جاتی ہیں۔
تازہ ترین خبروں کے لیے پی این آئی کا فیس بک پیج فالو کریں