اسلام آباد(پی این آئی)رواں سال جولائی میں ہونے والے گیلپ سروے کے نتائج سے معلوم ہوتا ہے کہ اگر عمران خان پی ٹی آئی کے چیئرمین نہیں ہوں گے تو پی ٹی آئی کے 63 فیصد ووٹرز اپنا حق رائے دہی استعمال نہیں کریں گے۔
سروے میں سوال پوچھا گیا تھا کہ ’’اگر عمران خان پاکستان تحریک انصاف کے چیئرمین نہ ہوں لیکن پارٹی الیکشن میں حصہ لے تو کیا آپ ایسی پارٹی کیلئے ووٹ ڈالیں گے؟‘‘ جواب میں 63 فیصد ووٹرز نے نفی میں جواب دیا جبکہ 37 فیصد ووٹرز نے کہا کہ وہ پارٹی کو ووٹ ڈالیں گے۔
توشہ خانہ کیس میں سزا ملنے کے بعد سے عمران خان پی ٹی آئی کے چیئرمین نہیں رہے۔
سابق وزیراعظم نے اسلام آباد ہائی کورٹ سے رابطہ کرکے 28 اگست کے عدالت کے فیصلے پر نظرثانی کیلئے درخواست دائر کی تھی جس میں درخواست کی گئی تھی ٹرائل کورٹ کی جانب سے 5 اگست کو سنائی جانے والی سزا کو معطل کیا جائے۔
رواں سال اگست میں ایڈیشنل ڈسٹرکٹ اینڈ سیشنز جج ہمایوں دلاور نے عمران خان کو تین سال قید اور ایک لاکھ روپے جرمانے کی سزا سنائی تھی کیونکہ انہیں توشہ خانہ کیس میں قصور وار قرار دیا گیا تھا۔
انہیں 140 ملین روپے مالیت کے سرکاری تحائف فروخت کرنے کیلئے بحیثیت وزیراعظم اپنے عہدے کا غلط استعمال کرنے کا مرتکب پایا گیا۔ یہ تحائف انہیں مختلف غیر ملکی شخصیات نے غیر ملکی دوروں کے موقع پر دیے تھے۔
تازہ ترین خبروں کے لیے پی این آئی کا فیس بک پیج فالو کریں