حنیف عباسی نے عمران خان کو الیکشن لڑنے کی اجازت دینے کی مخالفت کر دی، وجہ بھی بتا دی

لاہور(پی این آئی) پاکستان مسلم لیگ ن کے سینئر رہنما حنیف عباسی کا کہنا ہے کہ عمران خان کے ساتھ میری دوستی تھی۔

انہوں نے مزید کہا کہ 2002ء میں میری الیکشن مہم چلائی۔میرے ایک طرف قاضی صاحب اور دوسری طرف عمران خان کھڑے ہوتے تھے۔2011 کے جلسے سے پہلے تک میری عمران خان کے ساتھ دوستی رہی اور پھر ایک وقت ایسا آیا کہ عمران خان نے میری جیل میں سادہ کپڑوں میں تصویر دیکھ کر مجھے اڈیالہ جیل سے اٹک جیل منتقل کر دیا۔ میں 11 ماہ 6 بائی 6 کے کمرے میں قید کاٹ کر آیا ہوں۔حنیف عباسی نے کہا کہ آئندہ انتخابات میں عمران خان کو حصہ لینے کی اجازت نہیں ہونی چاہئیے۔جو کچھ 9 مئی کو ہوا اس کے ماسٹر مائنڈ کو کبھی معاف نہیں کیا جا سکتا۔ 9 مئی کو جو ہوا وہ پاکستان کی 75 سالہ تاریخ میں نہیں ہوا۔فوجی تنصیبات پر حملے کیے گئے اور کور کمانڈر ہاؤس کو نشانہ بنایا گیا،اگر 9 مئی کے واقعات میں ملوث لوگوں کو معاف نہیں کیا جا رہا تو عمران خان کو بھی کسی صورت معاف نہیں کرنا چاہئیے۔ حنیف عباسی نے کہا کہ میں آج بھی شیخ رشید کے ساتھ کمیٹی چوک میں گریڈ ڈیبیٹ کے لیے تیار ہوں۔ہم بڑی سنجیدگی کے ساتھ بتائیں گے کہ راولپنڈی کو ہم نے کیا دیا اور شیخ صاحب آپ نے کیا دیا۔شیخ رشید کی سیاست کا خاتمہ ہو چکا ہے۔

شیخ رشید نے ہر جگہ میٹرو بس سروس کا مذاق اڑایا اور آج ایک لاکھ 60 ہزار سے زیادہ لوگ جن کا تعلق مڈل کلاس سے ہے۔اس میں سفر کرتے ہیں۔ قبل ازیں حنیف عباسی نے کہا الیکشن میں سادہ اکثریت حاصل نہ ہوئی تو نوازشریف حکومت نہیں بنائیں گے۔واضح اکثریت نہیں ملی تو ہم بالکل اپوزیشن میں بیٹھیں گے۔نوازشریف پہلے بھی اپوزیشن لیڈر بنے تھے ہم دھمکیاں نہیں لگاتے تھے۔ حنیف عباسی نے کہا کہ ہم نے وہی اتحادی حکومت بنانی ہے تو اس سے بہتر ہے نہ بنائیں۔واضح اکثریت ملنے جا رہی ہے۔

تازہ ترین خبروں کے لیے پی این آئی کا فیس بک پیج فالو کریں