اسلام آباد(پی این آئی) بظاہر ایسا دکھائی دے رہا ہے کہ الیکشن کمیشن کی جانب سے انتخابی نشان برقرار رکھنے کے لئے 20 دن میں انٹرا پارٹی الیکشن کروانے کی ہدایت کے باوجود پاکستان تحریک انصاف انٹرا پارٹی انتخابات کروانے سے فرار ہونے کی کوشش کر ے گی۔
پی ٹی آئی انٹرا پارٹی الیکشن کو عمران خان کے پارٹی چیئرمین کے عہدہ سے ہٹنے کا زریعہ تصور کر رہی ہے۔اڈیالہ جیل میں قید عمران خان کے وکیل شیر افضل مروت نے کہاکہ انٹرا پارٹی الیکشن اور عمران خان کی سزا کاداراصل مقصد عمران خان کو چیئرمین شپ سے ہٹاناہے ،اگر انٹرا پارٹی الیکشن ہو تے ہیں تو پھر عمران خان کوچیئرمین بننے کیلئے قانونی مشکلات ہوں گی۔عمران خان کے وکیل کاکہناتھا کہ ان کے موکل کو پیشی پر عدالت میں نہیں لایا جائے گا۔ اگر عمران خان عدالت میں پیشی پر آئے بھی تو کارکنان عدالت کے باہر نہیں آئیں گے۔شیر افضل مروت کاکہناتھا کہ اسلام آباد پولیس نے آج میرا راستہ روکا اور حبس بے جا میں رکھا، اگلی مرتبہ انہیں میری گرد بھی نہیں ملے گی،ان کا کہناتھا کہ اگر غیر قانونی طور پر مجھے پکڑنے کی کوشش کی تو سیلف ڈیفنس کا اختیار رکھتا ہوں،انہوں نے کہا کہ سیلف ڈیفنس میں پاؤں پر گولی مارنی چاہئے۔
تازہ ترین خبروں کے لیے پی این آئی کا فیس بک پیج فالو کریں