اسلام آباد (پی این آئی) کراچی کے شہریوں کیلئے ایک روپے 52 پیسے فی یونٹ بجلی مہنگی کردی گئی ہے۔
تفصیلات کے مطابق نیپرا نے کراچی کے شہریوں کیلئے بجلی مزید مہنگی کردی ہے، کے الیکٹرک صارفین پر ایک روپے 52 پیسے فی یونٹ سرچارج عائد کرنے کی منظوری دی گئی ہے، نیپرا نے وفاقی حکومت کی درخواست پر اضافی سرچارج لگانے کی منظوری دی ۔ کے الیکٹرک صارفین پر اضافی سرچارج دسمبر 2023 سے نومبر 2023 تک لاگو رہے گا، اضافی سرچارج سے کے الیکٹرک صارفین پر 24 ارب 50 کروڑ روپے سے زائد کا بوجھ پڑے گا۔نیپرا نے منظوری کے بعد فیصلہ وفاقی حکومت کو بھجوا دیا۔ دوسری جانب پٹرولیم مصنوعات مہنگی ہونے کا امکان، نگران حکومت نے آئی ایم ایف کو 9 ارب روپے سے زائد پٹرولیم لیوی اکٹھی کرنے کی یقین دہانی کرا دی۔ تفصیلات کے مطابق عالمی مارکیٹ میں خام تیل کی قیمتوں میں نمایاں کمی ہونے کے باوجود پاکستان میں پٹرولیم مصنوعات سستی ہونے کے بجائے مہنگی ہونے کا امکان ظاہر کیا جا رہا ہے۔ میڈیا رپورٹس کے مطابق رواں مالی سال کے دوران پٹرولیم لیوی کیلئے مقرر کیے گئے ہدف پر نظرثانی کی گئی ہے، حکومت اب رواں مالی سال کے اختتام تک پٹرولیم لیوی کی مد میں عوام کی جیبوں سے 9000 ارب روپے سے زائد نکلوائی گئی، پٹرولیم لیوی کے ہدف کو بڑھانے کی وجہ سے ہی پٹرولیم مصنوعات سستی ہونے کے بجائے مہنگی ہونے کا امکان ہے۔ بتاہا گیا ہے کہ نگران حکومت نے آئی ایم ایف سے وعدہ کیا ہے کہ رواں مالی سال میں پٹرولیم لیوی وصولی کو مزید 920 ارب روپے تک بڑھایا جائے گا۔
وزارت خزانہ کے ذرائع کے مطابق حال ہی میں اختتام پذیر ہونے والے جائزہ مذاکرات کے دوران حکومت نے آئی ایم ایف کو پٹرولیم لیوی کے سالانہ ہدف میں مزید 50 ارب روپے کا اضافہ کرنے کی یقین دہانی کرائی ہے۔ حکومت نے پہلے پٹرولیم لیوی کی وصولی کا ہدف 869 ارب روپے مقرر کیا تھا، جو اب بڑھا کر 920 ارب روپے کر دیا گیا ہے۔ آئی ایم ایم کو اضافی پٹرولیم لیوی وصولی سے دیگر نان ٹیکس ریونیو ذرائع سے ہونے والے نقصان کی تلافی کی یقین دہانی کرائی گئی ہے۔ پٹرولیم لیوی حکومت کے لیے ٹیکس وصولی کا واحد سب سے بڑا ذریعہ بن گیا ہے۔ حکومت ہر لٹر پٹرول اور ڈیزل پر 60 روپے فی لیٹر پٹرولیم ٹیکس وصول کرتی ہے۔ حکومت نے رواں مالی سال کی پہلی سہ ماہی کے دوران پٹرولیم لیوی کی مد میں 222 ارب روپے اکٹھے کیے ہیں جو کہ گزشتہ سال کی اسی سہ ماہی کے مقابلے میں 367 فیصد زیادہ ہے۔
تازہ ترین خبروں کے لیے پی این آئی کا فیس بک پیج فالو کریں