لاہور (پی این آئی) پاکستان مسلم لیگ ن پنجاب کے صدر رانا ثناء اللہ نے کہا ہے کہ پیپلز پارٹی نے پنجاب میں سیٹ لینی ہے تون لیگ مخالف بیانیہ چلانا ہوگا، سیٹ ایڈجسٹمنٹ الیکشن کا حصہ ہے، جو ہمارا ووٹر ہے وہ تو ہمارے ساتھ ہے، وہاں سے پیپلزپارٹی کو کچھ نہیں ملے گا۔ انہوں نے جیو نیوز کے پروگرام میں گفتگو کرتے ہوئے کہا کہ الیکٹیبلز سے مراد اگر یہ ہے کہ جن حلقوں میں ہمارے پاس گنجائش ہے ان حلقوں میں کسی دوسری سیاسی جماعت کے ساتھ سیٹ ایڈجسٹمنٹ کرتے ہیں یہ جمہوری پارلیمانی سسٹم کا حصہ ہے، سندھ میں پیپلزپارٹی بھی یہی کررہی ہے،
پیپلزپارٹی کو سوٹ کرتاہے کہ اگر پیپلزپارٹی نے پنجاب میں سیاست کرنی ہے یا مخالف ووٹ لینا ہے تو پھر پیپلزپارٹی کو ن لیگ کے خلاف انتخابی مہم چلانی چاہیے۔ جو ہمارا ووٹر ہے وہ تو ہمارے ساتھ ہے، وہاں سے پیپلزپارٹی کو کچھ نہیں ملے گا۔ رانا ثناء اللہ نے کہا کہ ایسا بالکل نہیں کہ مسلم لیگ ن صرف سنٹرل پنجاب کی جماعت ہے، یہ حلقہ ٹو حلقہ دیکھا جاتا ہے، وسطی پنجاب میں بھی ایسے حلقے ہیں جہاں پر ہم کسی نئے امیدوار کو ایڈجسٹ کرنے پر تیار ہیں، بلوچستا ن میں ہمارے پاس سیٹ ایڈجسٹمنٹ کی ضرورت تھی ہم نے کیا، کراچی میں ہم نے دیکھا کہ ہمیں ایم کیوایم کے ساتھ اتحا دکرنا چاہیے تو ہم نے کیا۔ اگر پنجاب میں 145سیٹیں ہیں تو ہمارے پاس ڈیڑھ ہزار سے اوپر درخواستیں آچکی ہیں، ہم نے جب فیس کا مقرر کی تو کچھ لوگوں نے کہا کہ فیس زیادہ ہے تو کم لوگ آئیں گے لیکن پھر بھی بہت سارے لوگ آگئے۔ انہوں نے کہا کہ ساری دنیا کو معلوم ہے وہ لوگ جو کسی کے کہنے پر عمران خان کو وزیراعظم بننے کا باعث بنے تھے لیکن جب عدم اعتماد کا اظہار کیا تو پھر انہوں نے کسی کے کہنے پر عمران خان کے خلاف ووٹ دیا، ایم کیوایم کے وفد نے نوازشریف سے ملاقات کی تو وہ کسی کے کہنے پر نہیں آیا، بلکہ سندھ میں مسائل اور پیپلزپارٹی کے بلدیاتی انتخابات پر رویے کی وجہ سے وہ ن لیگ کے ساتھ آئے، کراچی میں نوازشریف کا ووٹ بینک ہے، ہم پیپلزپارٹی کی طرح کوئی ہرزہ سرائی نہیں کریں گے۔ ہم نے ماضی کی غلطیوں سے سیکھا ہے لیکن ماضی کی غلطیوں میں الجھنا چاہیئے۔ جو ن لیگ میں شامل ہوئے انہوں نے حلفاً یقین دلایا اور مجبوری بھی بتائی ،سیاست میں اعتماد کے بغیر معاملات آگے نہیں بڑھتے۔
تازہ ترین خبروں کے لیے پی این آئی کا فیس بک پیج فالو کریں