صدر آزاد کشمیر بیرسٹر سلطان محمود سے ممبران آزاد جموں و کشمیر کونسل کی ملاقات، 13 ویں ترمیم کے بعد کشمیر کونسل کے ایڈوائزری حیثیت میں کردار ادا کرنے کی درخواست

اسلام آباد (پی این آئی) صد ر آزاد جموں و کشمیربیرسٹر سلطان محمود چوہدری سے ممبران آزاد جموں و کشمیر کونسل کے وفد کی ایوان صدر کشمیر ہاؤس اسلام آباد میں تفصیلی ملاقات۔ اس موقع پر وفد میں ممبر کشمیر کونسل شجاع راٹھور، ممبر کشمیر کونسل خواجہ طارق سعید، ممبر کشمیر کونسل سردار رزاق خان، ممبر کشمیر کونسل حنیف ملک اور ممبر کشمیر کونسل سردار عدنان سیاب خالد خان شامل تھے۔

اس موقع پر ممبران آزاد جموں و کشمیر کونسل نے صد ر آزاد جموں و کشمیربیرسٹر سلطان محمود چوہدری کو آزاد جموں و کشمیر کونسل اور ممبران آزاد جموں وکشمیر کونسل کے 13ویں ترمیم کے بعد کونسل کے ایڈوائزی رول پر بریفنگ دیتے ہوئے صد ر آزاد جموں و کشمیربیرسٹر سلطان محمود چوہدری سے درخواست کی کہ وہ بحیثیت وائس چیئرمین آزاد جموں و کشمیر کونسل ان معاملات کو یکسو کرنے اور آزاد جموں و کشمیر کونسل کے ایڈوائزری رول کو فعال کرنے کے لیے اپنا کردار خصوصی طور پر ادا کریں۔ کیونکہ 13ویں ترمیم کے بعد آزاد جموں و کشمیر کونسل کے پاس 31 محکمہ جاتی سبجیکٹ ہیں جن کے تحت آزاد کشمیر میں تعمیرو ترقی کے کام کیے جا سکتے ہیں۔ ویسے بھی آزاد جموں و کشمیر کونسل کا قیام جن مقاصد کے حصول کے لیے عمل میں لایا گیا تھا وہ ابھی تک پایا تکمیل کو نہیں پہنچ سکے۔ تیرہویں آئینی ترمیم سے قبل آزاد جموں و کشمیر کونسل کے پاس 52 محکمہ جات تھے۔جو کہ ترمیم کے بعد 21 آزاد حکومت کو منتقل کر دئیے گئے اور 31 ابھی بھی آزاد جموں و کشمیر کونسل کے پاس موجود ہیں۔ وزیراعظم پاکستان جو کہ چیئرمین آزاد جموں و کشمیر کونسل بھی ہیں کی مصروفیات کے باعث کونسل کے اجلاس اور دیگر معاملات تعطل کا شکار تھے، ممبران آزاد جموں و کشمیر کونسل کی صدر آزاد جموں و کشمیر جو کہ وائس چیئرمین آزاد جموں و کشمیر کونسل بھی ہیں کو اس سلسلے میں اپنا آئینی کردار ادا کرنے کی استدعاکی۔ اراکین آزاد جموں و کشمیر کونسل نے بریفنگ کے دوران صدر آزادکشمیر بیرسٹر سلطان محمود چوہدری کو بتایا کہ وفاقی کابینہ کے منظور شدہ مسودہ کے چیپٹر اے کی شق 29 کے مطابق آزاد جموں و کشمیر کونسل کے ملازمین کی تنخواہیں اور دیگر اخراجات وفاقی حکومت ادا کرے گی، لیکن ترمیم کے بعد جلد بازی میں اس وقت کی آزاد کشمیر حکومت نے سالانہ 80 کروڑ کے اخراجات اپنے ذمہ لے لئے،جبکہ اسی طرح وفاقی کابینہ کے مسودہ کے تحت سیکشن 51 اے کے تحت آزاد جموں و کشمیر کونسل کے اثاثے ابھی تک آزاد حکومت کو منتقل نہیں کئے جا سکے۔

اسی طرح آزاد جموں و کشمیر کونسل کے قیام کا بنیادی مقصد، وفاق اور آزاد کشمیر کی حکومتوں کے درمیان تعلقات کو مضبوط بنانا تھا۔ اس موقع پر ممبران کشمیر کونسل نے صد ر آزاد جموں و کشمیربیرسٹر سلطان محمود چوہدری کو بریفنگ دیتے ہوئے مزید بتایا کہ کشمیر کونسل کے ملازمین اور دیگر اخراجات وفاقی حکومت کی ذمہ داری ہے جسے وفاق پورا کرے۔ اسی طرح مختلف محکمہ جات کے پاس آزاد کشمیر کے بجٹ کی مد میں ایک خطیر رقم موجود ہے جسے ان محکموں سے واپس لے کر یہ رقم آزاد کشمیر میں مختلف پراجیکٹس پر خرچ کی جا سکتی ہے۔ جبکہ چیئرمین آزاد جموں و کشمیر کونسل وزیراعظم پاکستان کی مصروفیات کے باعث گزشتہ 5سال سے آزاد جموں و کشمیر کونسل کا اجلاس منعقد نہیں ہو سکا۔ لہذا صدر آزاد جموں و کشمیر جو کہ آزاد جموں و کشمیر کونسل کے وائس چیئرمین بھی ہیں آزاد جموں و کشمیر کونسل کا جلاس بلا کر 13ویں ترمیم کے بعدآزاد جموں و کشمیر کونسل کے ایڈوائزری رول پر اپنا کردار ادا کریں۔ اس موقع پر صد ر آزاد جموں و کشمیربیرسٹر سلطان محمود چوہدری نے ممبران آزاد جموں و کشمیر کونسل کے وفد کو اپنے ہر ممکن تعاون کا یقین دلاتے ہوئے کہا کہ وہ جلد ہی سیکرٹری کشمیر افیئرز اور جوائنٹ سیکرٹری آزاد جموں و کشمیر کونسل اور ممبران کشمیر کونسل کا اجلاس بلا کر آزاد جموں و کشمیر کونسل کے معاملات کو خود دیکھیں گے اور اس سلسلے میں پاکستان اور آزاد کشمیر کی حکومتوں سے آزاد جموں و کشمیر کونسل کے ایڈوائزری رول اور دیگر معاملات کی یکسوئی کے لیے بات بھی کریں گے۔۔۔۔

تازہ ترین خبروں کے لیے پی این آئی کا فیس بک پیج فالو کریں