ایک نشان پر الیکشن یا انتخابی اتحاد؟ ایم کیو ایم نے ن لیگ کے ساتھ معاہدے کی وضاحت کر دی

لاہور(آئی این پی)رہنما ایم کیو ایم پاکستان ڈاکٹر فاروق ستار نے کہا ہے کہ یہ الیکٹورل الائنس نہیں، ہم اپنے نشان پر انتخاب لڑیں گے لیکن ایک دوسرے کے امیدواروں کو سپورٹ کریں گے۔نجی ٹی وی کے پروگرام میں گفتگو کرتے ہوئے فاروق ستار نے کہا کہ عوام کو مشکلات سے نکالنے کے لیے قومی اتفاق رائے ناگزیر ہے، قومی اتفاق رائے کے لیے 6 رکنی کمیٹی چارٹر تیار کرے گی، باقی ہم خیال جماعتوں کو بھی دعوت دیں گے۔

انہوں نے کہا کہ کوئی بھی ایک جماعت ملک کو معاشی بحران سے نہیں نکال سکتی، ہم نے وسیع ترمفاہمت اور وسیع تر اشتراک عمل کی بات کی ہے، یہ کوئی ایسا اتحاد نہیں ہے کہ ایک نشان پر الیکشن لڑیں گے۔فاروق ستار کا کہنا تھا کہ پی ٹی آئی 2018 میں ہماری براہ راست حریف رہی ہے، 2018 کے انتخاب میں ہماری سیٹیں تحریک انصاف کو دی گئی تھیں، بلدیاتی انتخابات نے ثابت کر دیا پیپلز پارٹی کا کراچی میں ووٹ بینک ہی نہیں ہے، پیپلز پارٹی نے 30 ہزار پر اپنا اور ہمارا 90 ہزار کا حلقہ بنا دیا جس وجہ سے 50 سیٹوں کا خسارہ ووٹرز کو دیا گیا۔رہنما ایم کیو ایم پاکستان نے کہا کہ انتخابات سے پہلے قومی اتفاق رائے سے آئندہ استحکام کی ضمانت مل سکتی ہے، کراچی کو قومی اتفاق رائے میں سرفہرست ہونا چاہیے، الیکشن سے پہلے سارے اپنی اپنی تلواریں نکال کر لڑتے ہیں۔انہوں نے کہا کہ پیپلز پارٹی نے 15 برسوں سے نہ نظر آنے والا پی ٹی آئی کے ساتھ اتحاد کیا، پیپلز پارٹی نے سینیٹ میں پی ٹی آئی کو ووٹ اور قانون سازی میں ساتھ دیا، ہمارا ماضی میں پیپلزپارٹی کے ساتھ اتحادی کا بدترین تجربہ تھا۔

تازہ ترین خبروں کے لیے پی این آئی کا فیس بک پیج فالو کریں