مظفرآباد، جموں و کشمیر لبریشن سیل کے زیر اہتمام یوم سیاہ کی مرکزی تقریب، چوہدری لطیف اکبر، خواجہ فاروق، راجہ فیصل ممتاز اور دیگر کا خطاب

مظفرآباد (پی آئی ڈی) مقبوضہ جموں وکشمیر پر ہندوستان کے غاصبانہ قبضے کے خلاف لائن آف کنٹرول کے دونوں اطراف اور دنیا بھر میں مقیم کشمیریوں نے یوم سیاہ منایا۔ اس موقع پر ریاست کے چھوٹے بڑے تمام شہروں میں احتجاجی ریلیاں اور جلسے جلوسوں کا انعقادکیا گیا۔ آزادکشمیر کے دارلحکومت مظفرآبادمیں یوم سیاہ کی مرکزی تقریب جموں وکشمیر لبریشن سیل کے زیر اہتمام منعقد ہوئی۔

تقریب سے سپیکر قانون ساز اسمبلی آزاد جموں وکشمیر چوہدری لطیف اکبر، سابق وزیراعظم و صدر مسلم کانفرنس سردار عتیق احمد خان، اپوزیشن لیڈر قانون ساز اسمبلی آزاد جموں وکشمیر خواجہ فاروق احمد، سیکرٹری جنرل پاکستان پیپلز پارٹی وزیر حکومت راجہ فیصل ممتاز راٹھور، وزراء حکومت میاں عبدالوحید، چوہدری محمد رشید،ڈائریکٹر جموں وکشمیر لبریشن سیل ڈاکٹر راجہ محمد سجاد خان، آل پارٹیز حریت کانفرنس کے رکن چوہدری شاہین اقبال، عبدالمجید میر، مشتاق الاسلام، عزیز احمد غزالی اور مشتاق بٹ نے خطاب کیا۔تقریب میں وزراء حکومت چوہدری قاسم مجید، عاصم شریف بٹ، رہنما پی پی شوکت جاوید، سیکرٹریز حکومت، سربراہان محکمہ جات،مئیر بلدیہ عظمی مظفرآباد سید سکندر گیلانی، وائس چیئرمین ضلع کونسل مظفرآباد راجہ ناصر لطیف ایڈووکیٹ، سول سوسائٹی، سرکاری ملازمین سمیت طلبہ کی بری تعداد نے شرکت کی۔ یوم سیاہ کی تقریب سے خطاب کرتے ہوئے سپیکرآزادجموں و کشمیر قانون ساز اسمبلی چوہدری لطیف اکبر نے کہا کہ آج کا دن جبروظلم کی علامت ہے بھارت نے 27 اکتوبر1947 کوریاست جموں وکشمیر پرغاصبانہ قبضہ کر کے تمام بین الاقوامی قوانین کی خلاف ورزی کی۔کشمیریوں کے ساتھ تاریخی نا انصافی کی گئی ہے۔27 اکتوبر کے دن ہی بھارت نے مقبوضہ کشمیر میں فوج کشی کرتے ہوئے جنوبی ایشیاء کے امن کو داؤ پر لگا دیا تھا۔ کشمیری آج بھی ظلم و بربریت کے سائے تلے زندگیاں گزار رہے ہیں۔انہوں نے کہاکہ پاکستان نے ہمیشہ تحریک کشمیر کی سیاسی سفارتی اور اخلاقی مدد بڑھ چڑھ کر کی۔ انہوں نے کہاکہ کشمیری عوام اپنے حقوق پر کبھی سمجھوتہ نہیں کر سکتے،ہندوستان جتنی مذموم کوششیں کر لے وہ سیکورٹی کونسل میں موجود ریاست کے نقشے کو تبدیل نہیں کر سکتا۔انھوں نے مسئلہ کشمیراور تحریک آزادی کشمیر کو اجاگر کرنے کے لیے قومی سطح پر سیمینار کے انعقاد پر زور دیتے ہوئے کہا کہ ایک ایسی مشترکہ نشست ہونی چاہیے جہاں مسئلہ کشمیر سے جڑے پہلووں کو پرکھا جائے اور ایسے راستے ڈھونڈنے کی کوشش کی جائے کہ ہم کیسے مقبوضہ کشمیر میں اپنے بھائیوں کی مدد کرسکتے ہیں۔ انھوں نے کہا کہ ہمیں سیاسی مدد کے ساتھ ساتھ مقبوضہ کشمیر کے لیے قانونی مدد فراہم کرنے کے راستے بھی ڈھونڈنے ہوں گے۔سابق وزیراعظم آزادکشمیرسردار عتیق احمد خان نے کہاکہ آج کا یوم سیاہ بھارت کے خلاف چارج شیٹ ہے اور یوم مذمت ہے، جنوبی ایشیا میں اسلحے کی دوڑ27 اکتوبر1947 کو ہندوستان نے کشمیر پر یلغار کر کے شروع کی، ہندوستان کے قبضے کو کشمیریوں نے نہ قبول کیا نہ کریں گے، لاکھوں کشمیری اپنی جانیں دے چکے ہیں، ہندوستان تحریک کو دبانے کیلئے 10 لاکھ قابض فوج لیکرمقبوضہ کشمیر میں بیٹھا ہے، اتنی بڑی فوج کے سامنے کلمہ حق کہنے والے کشمیریوں کو سلام پیش کرتا ہوں۔

انہوں نے مطالبہ کیاکہ او آئی سی فلسطین پر اسرائیلی مظالم کا فی الفور نوٹس لے اور قرارداد پاس کر ے اسرائیل فلسطین میں مظالم بند کرے اگر اسرائیلی قرارداد نہ مانے تو اسلامی ممالک فلسطینیوں کو بچانے کیلئے فوجی کارروائی کریں۔ انہوں نے کہاکہ پاکستان کی کشمیر کے معاملے پر بہت مضبوط پوزیشن ہے، ہمارے پاس پاکستان سے الحاق کی قرارداد موجود ہے جبکہ ہندوستان کے پاس ایسا کچھ نہیں، آزادکشمیر کو سیاسی اور نظریاتی طور پر مزید مستحکم کرنے کی ضرورت ہے۔ انہوں نے کہاکہ کشمیریوں کی قربانیاں کسی صورت رائیگاں نہیں ہو سکتیں، ایسا ممکن نہیں یہ فطرت کے قانون کے خلاف ہے کہ اتنی بڑی قربانیاں رائیگاں ہو جائیں۔ قائد حزب اختلاف خواجہ فاروق احمد نے کہا کہ کشمیری عوام کی قربانیوں کو کسی صورت فراموش نہیں کیا جا سکتا، حکومت کو تجویز دیتا ہوں کہ اسمبلی کا ایک نمائندہ وفد تشکیل دیا جائے جو لبریشن سیل کی معاونت سے مقبوضہ کشمیر میں انسانی حقوق کی خلاف ورزیاں تمام فورمز پر بے نقاب کرے۔ وزیر حکومت فیصل ممتاز راٹھور نے کہاکہ مقبوضہ جموں وکشمیر گزشتہ 76 سالوں سے ظلم و جبر کی زد میں ہے، مسئلہ کشمیر اور مسئلہ فلسطین پر دنیا مکمل خاموش ہے،دنیا کشمیر اور فلسطین کو معشیت کی نظر سے دیکھ رہی ہے جو کہ افسوسناک ہے۔ یقین ہے کہ کشمیریوں کی قربانیاں رائیگاں نہیں جا سکتیں، کشمیریوں کے جذبے کو سلام پیش کرتا ہوں۔ انہوں نے کہاکہ پاکستان نے ہمیشہ کشمیریوں کی سیاسی سفارتی اور اخلاقی مدد کی جس پر انہیں سلام پیش کرتا ہوں۔ بیس کیمپ کی حکومت تحریک آزادی کشمیر کے حوالہ سے اپنا بھرپور کردارادا کرتی رہیگی۔ وزیر حکومت میاں عبدالوحید نے کہاکہ آج ہندوستان کی کشمیر پر فوج کشی کے خلاف کشمیری یوم سیاہ منارہے ہیں،مقبوضہ کشمیر میں نہتے کشمیری تکمیل پاکستان کی جنگ لڑ رہے ہیں، کشمیریوں کی پاکستان سے اتنی عقیدت ہے کہ وہ پاکستان کے پرچم میں اپنے شہیدوں کو دفنانا باعث اعزاز سمجھتے ہیں۔ انہوں نے کہاکہ ہم پر شہداء اور غازیوں کا قرض ہے کہ عہد کریں کہ بیس کیمپ سے تحریک آزادی کشمیرکے لیے اپنی تمام تر توانائیاں بروئے کار لائیں گے۔ رائے شماری کیلئے جدوجہد کرنا وقت کا تقاضا ہے۔ انہوں نے کہاکہ جو عمل بھارت مقبوضہ کشمیر میں کررہا ہے اسرائیل وہی عمل نہتے فلسطینیوں پر کررہا ہے۔وزیر حکومت چوہدری محمد رشیدنے کہاکہ کشمیریوں نے ہندوستان کے کشمیر پر جابرانہ قبضے کو کبھی تسلیم نہیں کیا، گزشتہ سات دھائیوں کے دوران کشمیریوں کے قدم کبھی نہیں ڈگمگائے اور اتنی بڑی فوج کے سامنے سینہ تان کر کھڑے رہے اور پاکستان زندہ باد اور کشمیر بنے گا پاکستان کی صدائیں بلند کررہے ہیں۔ انہوں نے کہاکہ کشمیری اپنے خون کے آخری قطرے تک اپنے حق کیلئے جدوجہد کریں گے۔ فسلطین پر اسرائیلی جارحیت کی شدید مذمت کرتے ہیں۔ حریت کانفرنس کے رہنما چوہدری شاہین اقبال نے کہاکہ کشمیری اپنے حقوق پر کبھی کمرومائز نہیں کریں گے، ہندوستان فوج کی کھلی جارحیت کر کے مقبوضہ کشمیر پر غاصبانہ قبضہ کیا اور ریاستی دہشتگردی کا سلسلہ شروع کیا جو کہ آج تک جاری ہے۔ یوم سیاہ کی مرکزی تقریب کے اختتام پر احتجاجی ریلی بھی نکالی گئی اور اقوام متحدہ سے اپنی قراردادوں پر عملدرآمد کروانے کا مطالبہ کیا گیا۔۔۔

تازہ ترین خبروں کے لیے پی این آئی کا فیس بک پیج فالو کریں