علی زیدی نے جہانگیر ترین کی سیاسی جماعت کو بھی خیر باد کہہ دیا

لاہور (پی این آئی) علی زیدی نے استحکام پاکستان پارٹی سے راہیں جدا کر لیں۔

 

تفصیلات کے مطابق آئی پی پی کے سینئر رہنما محمود مولوی نے اے آر وائی نیوز سے گفتگو کرتے ہوئے انکشاف کیا ہے کہ تحریک انصاف کے سابق رہنما علی زیدی استحکام پاکستان پارٹی کا حصہ نہیں رہے ہیں۔ محمود مولوی کے مطابق علی زیدی نے صرف استحکام پاکستان پارٹی ہی نہیں بلکہ سیاست سے ہی کنارہ کشی اختیار کر لی ہے، وہ اب اپنے کاروبار پر توجہ دینا چاہتے ہیں۔جبکہ سابق وفاقی وزیر فواد چوہدری سے متعلق بھی واضح نہیں کہ وہ آئی پی پی کا حصہ ہیں یا نہیں۔ اپنے ایک اور انٹرویو میں محمود مولوی نے کہا ہے کہ تحریک انصاف کا سینئر رہنما آئی پی پی میں شامل ہو رہا ہے، ہم 21 اکتوبر کو سرپرائز دیں گے۔انہوں نے کہا کہ مراد سعید اور اعظم سواتی فوج کیخلاف تھے، عمران خان کا مائنڈ سیٹ فوج کیخلاف تھا، اقتدار میں تھے تو فوج اچھی، جیسے اقتدارسے اتارا گیا فوج کیخلاف ہوگئے۔

 

 

 

سینئر رہنما استحکام پاکستان پارٹی کا مزید کہنا تھا کہ مجھے نوازشریف وزیراعظم بنتے نظر نہیں آرہے۔ انہوں نے کہا کہ ملک کی بدقسمتی ہے جو بھی حکومت سے اترتا ہے اسٹیبلشمنٹ کو برا بھلا کہتا ہے ،فوج اس ملک کی ریڑھ کی ہڈی ہے،باہر بیٹھ کر فوج کیخلاف باتیں کرنےوالے سوچیں کہ وہ کر کیا کہہ رہے ہیں۔ دوسری جانب استحکام پاکستان پارٹی کی جانب سے سیاسی رہنماؤں کی آئی پی پی میں شمولیت کے لیے سیاستدانوں سے رابطے تیز کر دئیے گئے۔آئی پی پی رہنما فردوش عاشق اعوان، نعمان لنگڑیال اور عون چوہدری کو ٹاسک سونپا گیا ہے۔21 اکتوبر کومزید سیاسی رہنماؤں کی استحکام پاکستان پارٹی میں شمولیت کا امکان ہے۔راولپنڈی سے بھی ایک اہم سیاسی خاندان کی آئی پی پی میں شمولیت کی توقع کی جا رہی ہے۔ استحکام پاکستان پارٹی نے سیاسی رہنمائوں سے رابطے تیز کردئیے اور اس تناظر میں پنجاب سے سیاسی رہنمائوں کی پارٹی میں شمولیت کیلئے کمیٹی بنا دی۔

 

 

 

پارٹی قیادت نے فردوس عاشق اعوان،نعمان لنگڑیال اور عون چوہدری کو خصوصی ٹاسک سونپ دیا۔ذرائع کے مطابق عون چودھری اور فردوس عاشق اعوان وفاقی سطح پر پی ٹی آئی قائدین سے رابطے کریں گے۔پنجاب سے پی ٹی آئی رہنمائوں کی آئی پی پی میں شمولیت کے لیے نعمان لنگڑیال کو ٹاسک دیا گیا ہے۔

تازہ ترین خبروں کے لیے پی این آئی کا فیس بک پیج فالو کریں