لاہور (پی این آئی) سابق چیئرمین ایف بی آر شبر زیدی نے کہا ہے کہ سخت کاروائی جاری رہی تو دسمبر جنوری میں ڈالر 250روپے سے نیچے آجائے گا، نگران حکومت کے اقدامات کی وجہ سے روپے کی قدر بہتر ہورہی ہے۔
انہوں نےکہا کہ میں بہت پہلے سے معاشی مسائل کا بتاتا آرہا تھا، 24کروڑ میں سے 9کروڑ لوگ غربت کی لکیر کے نیچے چلے گئے۔ ملک میں 2کروڑ 10لاکھ بچے ایسے ہیں جو سکول نہیں جاتے، ،اتنی سنگین معاشی صورتحال کے باوجود کوئی سنجیدگی نظر نہیں آتی۔ کہا جارہا ہے کہ ایک شخصیت واپس آئے گی اس کے کنجی ہے جو سب درست کردے گی، ان کی ابھی 18ماہ حکومت تھی جس میں معیشت کا بیڑہ غرق کردیا گیا۔ملک کو اس حال تک پہنچانے میں سیاستدانوں کا 99فیصد ہاتھ ہے۔انہوں نے کہا کہ نگران حکومت نے ایکسچینج کمپنیز اور افغان ٹرانزٹ ٹریڈ پر سخت اقدام اٹھایا، نگران حکومت کے دونوں اقدامات سے معیشت کو فائدہ پہنچا ،نگران حکومت کے اقدامات کی وجہ سے روپے کی قدر بہتر ہورہی ہے، اقدامات جاری رہے تو دسمبر جنوری میں ڈالر 250روپے سے نیچے آجائے گا، حکومت دوبارہ 240ایم این ایز کے ہاتھ آگئی تو بہتری خرا ب ہوجائے گی۔
دوسری جانب میڈیا رپورٹ کے مطابق اسٹیٹ بینک کی جانب سے حکومت کے قرضے لینے کے جاری کردہ اعدادوشمار میں بتایا گیا کہ حکومت نے اگست 2023میں 2 ہزار 218ارب کے نئے قرض لئے ،ایک سال میں حکومت نے 14ہزار 394ارب روپے قرض لیا،ایک سال میں حکومت کا قرض 29فیصد بڑھا ہے، مقامی قرضوں کا حجم 24فیصد بڑھ کر 39ہزار 792 ارب تک پہنچ گیا ہے۔بیرونی قرضوں کا حجم 39فیصد بڑھ کر 24ہزار 175 ارب تک جا پہنچا ہے۔ایک سال میں حکومت بیرونی قرض 38.8 فیصد بڑھا ہے، اگست2023کے اختتا م پر حکومت کا مجموعی قرض 63ہزار 966ارب روپے ہے۔
تازہ ترین خبروں کے لیے پی این آئی کا فیس بک پیج فالو کریں