چین نے کس ملک کو اپنے شہریوں کے لیےسیاحتی مقام کے طور پر اپنالیا

بیجنگ(پی این آئی)عوامی جمہوریہ چین اور مملکت سعودی عرب نے ایک معاہدے پر دستخط کیے ہیں۔ غیرملکی خبررساں ادارے کے مطابق اس معاہدے کے تحت سعودی عرب چینی سیاحوں کے لیے ایک اہم سیاحتی مقام بن جائے گا۔ یہ معاہدہ چینی شہریوں کو سعودی عرب کے ذریعے سفر کرنے کی اجازت دیتا ہے۔ اس معاہدے پر عوامی جمہوریہ چین میں سعودی سفیر عبدالرحمن بن احمد الحربی اور عوامی جمہوریہ چین کی جانب سے ثقافت اور سیاحت کے نائب وزیر مسٹر ڈو جیانگ نے دستخط کئے۔

اس موقع پرسعودی وزیر سیاحت احمد الخطیب نے کہا کہ “اس معاہدے کو دونوں دوست ممالک کے وژن اور ان کی گذشتہ مدت کے دوران کی گئی کوششوں کا عروج سمجھا جاتا ہے، جس میں دو طرفہ تعلقات کی مضبوطی کا خلاصہ ظاہر ہوتا ہے۔ سیاحت، سفر، تجارت، سرمایہ کاری اور جدید ٹیکنالوجی کے شعبوں میں مشترکہ کوششوں کے ساتھ مملکت چین سے سیاحوں کی آمد کے لیے تیاریوں کو بڑھانے کے لیے ہر سطح پر کوششیں کر رہی ہے۔

توقع ہے کہ اس اہم معاہدے سے سیاحوں کو اپنی طرف متوجہ کرنے میں مدد ملے گی۔ جمہوریہ چین اور 2023 تک سالانہ 30 لاکھ چینی سیاحوں تک پہنچیں گے۔عوامی جمہوریہ چین کے ثقافت اور سیاحت کے نائب وزیر مسٹر ڈو جیانگ نے کہا کہ “جب ہم بیلٹ اینڈ روڈ انیشیٹو کی 10ویں سالگرہ منا رہے ہیں، ہمیں خوشی ہے کہ ہم اس معاہدے پر دستخط کرنے جا رہے ہیں۔ معاہدہ مستقبل کے تعلقات میں ایک اہم قدم کی نمائندگی کرتا ہے۔

سعودی عرب اور عوامی جمہوریہ چین کے درمیان دہائیوں پہلے احترام اور باہمی مفاہمت پرمبنی تعلقات قائم ہوئے تھے۔سعودی ٹورازم اتھارٹی کے سی ای او اور بورڈ آف ڈائریکٹرز کے ممبر فہد حمید الدین نے کہا کہ ” سعودی ٹورازم اتھارٹی اپنے شراکت داروں کے ساتھ سعودی ٹریول، ٹورازم اور ایوی ایشن کمپنیوں کے ساتھ 4 تجارتی میلے قائم کرنے کی کوششیں کر رہی ہے۔ینی سیاحوں کے لیے سیاحت کے تجربات اور مصنوعات تیار کرنے کے لیے دونوں فریقوں کے درمیان بہت سے شعبوں میں شراکت داری ہو رہی ہے۔

جنرل اتھارٹی آف سول ایوی ایشن کے تعاون سے چینی زبان میں معلوماتی نشانات ریاض شہر کے کنگ خالد انٹرنیشنل ایئرپورٹ پر رکھے گئے ہیں اور چینی زبان بولنے والے ٹورسٹ کیئر سینٹر میں سعودی نمائندوں کو بھی جلد ہی شامل کیا جائے گا۔چین کو ای ویزا اور ای ویزا حاصل کرنے کے اہل 57 ممالک میں سے ایک کے طور پر درج کیا گیا ہے۔ چینی شہریوں کے لیے ایک ٹرانزٹ ویزا جاری کرنے کا فیصلہ کیا گیا ہے جس کے حاملین آخری منزل پر پہنچنے سے پہلے 96 گھنٹے تک مملکت میں قیام کرسکتے ہیں۔

تازہ ترین خبروں کے لیے پی این آئی کا فیس بک پیج فالو کریں