لاہور (پی این آئی) سیالکوٹ سے بازیاب کرائے گئے سینئر اینکر اور تجزیہ کار عمران ریاض خان سے صحافیوں کے وفد نے لاہور میں ملاقات کی اور ان کی خیریت دریافت کی۔
عمران ریاض خان سے ملاقات کرنے والوں میں سینئر اینکر و تجزیہ کار منصور علی خان،طارق متین، اقرار الحسن و دیگر شامل تھے۔اس موقع پر عمران ریاض خان کے وکیل میاں علی اشفاق بھی موجود تھے، علی اشفاق نے ملاقات کی تصویر سماجی رابطوں کی ویب سائٹ ایکس (سابقہ ٹوئٹر) پر بھی شیئر کی، جس میں انہوں نے لکھا ’’شہزادہ اپنی برادری کے ساتھ وقت گزارتے ہوئے‘‘۔پوسٹ کوٹی وی اینکر اقرار الحسن کی جانب سے ری ٹویٹ بھی کیا گیا جس کی کیپشن میں انہوں نے لکھا ’’الحمدللہ‘‘۔اپنی ایک اور پوسٹ میں انہوں نے ملاقات کی تصویرشیئر کی اور لکھا ’’عمران ریاض بھائی سے آج میری زندگی کی پہلی ملاقات تھی۔ میں ہاتھ پر بوسہ دے کر گلے ملا، انہوں نے سب سے پہلے پہلاج کا حال پوچھا۔ لفظ جس کے سامنے ہاتھ باندھ کر کھڑے ہوتے تھے، آج وہ دو لفظ ایک ساتھ ادا نہیں کر سکتا۔ لیکن آنکھوں کی چمک، یادداشت اور حسِ مزاح برقرار ہے۔ رب دیاں رکھاں‘‘۔
یاد رہے کہ عمران ریاض خان کو دو روز قبل سیالکوٹ پولیس کی جانب بحفاظت بازیاب کرواکر گھر پہنچانے کا دعویٰ کیا تھا۔بازیابی کے فوری بعد ان سے سینئر صحافی فہد شہباز خان نے ملاقات کی تھی جس کے بعد انہوں نے بتایا تھا کہ جب انہوں نے عمران ریاض سے بات کرنے کی کوشش کی تو وہ بات نہیں کرپارہے تھے، اپنی بات سمجھانے کیلئے انہیں ہاتھوں کا اشارہ کرنا پڑا۔فہد شہباز کا کہنا تھا کہ عمران ریاض کی یادداشت کی بات کریں تو وہ اچھی تھی لیکن عمران ریاض صحیح سے بات نہیں کررہے تھے۔
تازہ ترین خبروں کے لیے پی این آئی کا فیس بک پیج فالو کریں