لاہور(پی این آئی) سابق وزیر اعلی چوہدری پرویز الہی کی اپنے اہلخانہ سے اڈیالہ جیل میں ملاقات کروا دی گئی۔اہلخانہ کی جانب سے چوہدری پرویز الہی سے خیریت دریافت کی گئی۔ چوہدری پرویز الہی کو روان ہفتے لاہور سے راولپنڈی اڈیالہ جیل منتقل کیا گیا تھا۔
چوہدری پرویز الہٰی سے اہلخانہ کی ملاقات عدالتی حکم پر کروائی گئی۔ گذشتہ روز جب اسلام آباد کی انسداد دہشت گردی عدالت میں سابق وزیر اعلٰی پنجاب چوہدری پرویز الٰہی کو پیش کیا گیا۔ اس موقع پر پرویز الٰہی نے صحافیوں سے غیر رسمی گفتگو کرتے ہوئے کہا کہ جیل کا کھانا دیا جا رہا ہے جس سے طبیعت اچھی نہیں رہتی،پہلے ڈاکٹر کی سہولت تھی لیکن اب اس میں بھی مسائل ہیں۔ سابق وزیراعلٰی پنجاب حسبِ روایت سیاسی مخالفین پر تنقید کرنا نہ بھولے اور کہا کہ بجلی مہنگی ہونے کے اصل ذمہ دار نواز شریف اور شہباز شریف ہیں۔ پرویز الٰہی کا کہنا تھا کہ جو حالات چل رہے ہیں تمام سیاستدانوں کو الیکشن سے قبل حفاظتی ضمانت کروا لینی چاہی.صحافی نے پرویز الٰہی سے سوال کیا کہ الیکشن بر وقت ہونے چاہیئں؟۔ جس پر سابق وزیراعلٰی نے جواب دیا کہ الیکشن نہ ہونے کی وجہ سے نظام رکا ہوا ہے۔ صحافی نے پھر سوال کیا کہ کیا لگتا ہے آپ الیکشن سے پہلے جیل سے باہر آ جائیں گے؟۔ پرویز الٰہی نے کہا کہ یہ بات اللہ ہی بہتر جانتا ہے۔ اس سے قبل لاہور ہائیکورٹ نے پرویز الٰہی کو گرفتار نہ کرنے کے عدالتی حکم پر عملدرآمد کرانے کی درخواست پر فریقین سے اس نقطے پر دلائل طلب کر لیے کہ سنگل بینچ کیس سن سکتا ہے یا نہیں۔ لاہور ہائیکورٹ کے جسٹس مرزا وقاص رؤف نے درخواست پر سماعت کی۔
دوران سماعت نیب نے جواب عدالت میں جمع کرا دیا۔ عدالت نے نیب جواب کی کاپی درخواست گزار وکیل کو فراہم کرنے کی ہدایت کر دی۔ عدالت نے استفسار کیا کہ جب نیب اس کیس میں پارٹی ہے تو سنگل بنچ کیسے یہ کیس سن سکتا ہے۔ فریقین کے وکلا اس نقطے پر آئندہ سماعت پر دلائل دیں۔ لاہور ہائیکورٹ نے کارروائی چار اکتوبر تک ملتوی کر دی۔ پرویز الٰہی نے درخواست میں موقف اختیار کیا تھاکہ سنگل بینچ نے پرویز الٰہی کو گرفتار نہ کرنے کا حکم دیا تھا تاہم اس کے باوجود گرفتاری کی گئی لہٰذا عدالت فیصلے پر عملدرآمد کرنے کا حکم دے۔
تازہ ترین خبروں کے لیے پی این آئی کا فیس بک پیج فالو کریں