عمران خان کو کیا مشورہ دیا تھا جس پر انہوں نے عمل نہیں کیا؟ پی ٹی آئی کے بانی رکن حامد خان کا بڑا انکشاف

اسلام آباد(پی این آئی) پی ٹی آئی کے بانی رکن اور معروف قانون دان حامد خان کا کہنا ہے کہ چئیرمین پی ٹی آئی عمران خان کو اداروں نہ الجھنے کا مشورہ دیا، مشورہ دیا کہ اس سے پارٹی کو نقصان پہنچے گا۔

انہوں نےکہا تھا کہ 9 مئی کے واقعات کو عمران خان سے نہیں جوڑا جا سکتا وہ تو زیرِ حراست تھے۔اب جو سلطانی گواہ بننے کو تیار ہیں یہ وہ لوگ ہیں جو اسی لیے پالے جاتے ہیں۔یہ لوگ پہلے کہتے تھے یہ نہیں ہوا، اب کہتے ہیں یہ ہوا ہے تو ان کیا کریڈیبلٹی ہے۔حامد خان نے مزید کہا کہ عمران خان نے ساڑھے تین سال میں بہت کچھ سیکھا ہے۔میں نے عمران خان کو کہا تھا خوامخوا اداروں سے جھگڑا نہ کریں۔عمران خان سے کہا عدلیہ، الیکشن کمیشن سے نہ بگاڑیں۔عمران خان کو جو مشورہ دینے والے تھے وہ بات بڑھاتے تھے۔عمران خان کو جو مشورے دیتے تھے اس سے معاملات مزید الجھ جاتے تھے۔ میرے ساتھ عمران خان اتفاق کرتے تھے لیکن بعد میں آنے والے معاملہ الجھا دیتے تھے۔عمران خان سے یہ بھی کہا تھا کہ قمر جاوید کو چھوڑیں وہ ریٹائر ہو چکے۔

غیر ضروری لوگوں کے نام لے کر بات نہ بڑھائیں۔نوازشریف جب زیر عتاب تھے ان کی جماعت کو الیکشن میں مکمل آزادی تھی۔میاں صاحب کی طرح عمران خان کو بھی نہ مانیں پھر بھی وہی اتھارٹی ہیں۔حامد خان نے مزید کہا ہے کہ 2008ء کی وکلاء تحریک کی طرح وکلاء میں کچھ بظاہر ہمارے ساتھ ہیں مگر اندر سے نہیں۔ہمیں ایسے لوگوں کا پتہ ہے،کچھ وکلاء چہرہ چھپانے کے لیے 90 دن میں الیکشن کا کہتا ہیں۔

تازہ ترین خبروں کے لیے پی این آئی کا فیس بک پیج فالو کریں