لاہور(پی این آئی) نیب راولپنڈی نے چیئرمین پی ٹی آئی کی اہلیہ سابق خاتون اول بشریٰ بی بی کو کل طلب کرلیا ہے۔تفصیلات کے مطابق توشہ خانہ کیس کی تحقیقات کیلئے نیب نے سابق خاتون اول بشریٰ بی بی کو کل پھر طلب کرلیا ہے۔
نیب کی مشترکہ تحقیقاتی ٹیم بشریٰ بی بی سے تحقیقات کرے گی، بشریٰ بی بی کو 29 اگست کو بھی طلب کیا گیا تھا۔اس سے قبل 29 اگست کو عدالت نے توشہ خانہ کیس میں بشریٰ بی بی کی ضمانت قبل از گرفتاری منظورکی تھی۔ توشہ خانہ کیس میں بشریٰ بی بی احتساب عدالت اسلام آباد میں پیش ہوئیں، جس پر جج ابوالحسنات ذوالقرنین نے کہا کہ بشریٰ بی بی نے دستخط کر دیئے ہوں تو انہیں کمرہ عدالت سے روانہ کر دیں۔ دوران سماعت وکیل صفائی لطیف کھوسہ نے کہا کہ آج بشریٰ بی بی کو نیب نے شامل تفتیش کرنے کے لیے بلایا تھا، چیئرمین پی ٹی آئی سے ملنے بھی بشریٰ بی بی نے اٹک جیل جانا ہے، بشریٰ بی بی کو نیب کو بلانا ہی نہیں چاہیے کیوں کہ یہ خاتون ہیں اس لیے سوالات فراہم کر دیں۔اس موقع پر ڈیوٹی جج نے پراسیکیوٹر کو کمرہ عدالت میں بلا کر کہا کہ آج بشریٰ بی بی دستیاب نہیں، کل نیب چلی جائیں تو مسئلہ تو نہیں؟ نیب پراسیکیوٹر نے کہا کہ ابھی معاملہ میری ڈومین میں نہیں نیب بتائے گا، بعد ازاں عدالت نے بشریٰ بی بی کی ضمانت منظور کرلی۔ بتایا جاتا ہے کہ توشہ خانہ کیس میں سابق وزیراعظم عمران خان کی اہلیہ بشری بی بی شامل تفتیش ہوچکی ہیں۔
توشہ خانہ کے تحائف کی جعلی رسید کے خلاف تحقیقات میں بیان قلمبند کرانے کیلئے بشریٰ بی بی ڈی آئی جی آفس میں پیش ہوئیں، بشریٰ بی بی تقریباً 20 منٹ جے آئی ٹی کے سامنے پیش ہوئیں جہاں ان سے 20 سے زائد سوالات پوچھے گئے، پولیس کو دئیے گئے بشریٰ بی بی کے بیان کے مندرجات سامنے آ گئے۔معلوم ہوا ہے کہ تفتیشی ٹیم نے 25 سوال تیار کیے تاہم بشریٰ بی بی سے 23 سوال پوچھے گئے، زیادہ تر سوالات توشہ خانہ کے تحائف سے متعلق ہی تھے، بشری بی بی نے گھڑی کی جعلی رسیدیں بنانے کے الزام کو رد کر دیا، بشریٰ بی بی نے کہا کہ رسیدیں کہاں سے آئیں کس نے بنائی ہم نہیں جانتے۔
تازہ ترین خبروں کے لیے پی این آئی کا فیس بک پیج فالو کریں