منگلا ڈیم سے جس ریٹ میں بجلی پیدا ہوتی ہے اسی ریٹ میں ہمارے صارفین کو دی جائے، وزیر اعظم آزاد کشمیر کا سینیٹ قائمہ کمیٹی میں دبنگ مؤقف

اسلام آباد (پی آئی ڈی) آزادکشمیر کے مسائل کا حل،سینیٹ کی قائمہ کمیٹی برائے خزانہ میں چوہدری انوارالحق کا دوٹوک موقف، آزادکشمیر کے عوام کو انکا جائز حق دیا جائے، وزیراعظم نے واضح کر دیا۔ وزیراعظم آزاد حکومت ریاست جموں وکشمیر چوہدری انوار الحق کی سینیٹرسلیم مانڈوی والا کی زیرصدارت سینٹ کی قائمہ کمیٹی برائے خزانہ کے اجلاس میں خصوصی شرکت۔ وزیراعظم چوہدری انوارالحق نے آزادکشمیر کی عوام کا مقدمہ جاندار انداز میں پیش کیا۔

وزیراعظم آزادکشمیر نے کہاکہ آزادکشمیر میں بجلی کے بلات میں اضافی ٹیکسز فلفور ختم کیے جائیں۔ آئی ایم ایف ہمارا ایشو نہیں ہے، وفاقی حکومت ہمارا شیئر اور ہائیڈرل منافع ادا نہیں کررہی۔ہر سال جون کے مہینہ میں بجلی کی ڈیسٹریبیوٹر کمپنیز اضافی چارجز آزادکشمیر کے حصہ میں لائن لاسسز کے نام پر ڈال دیتی ہیں۔ ہم پاکستان سے بے پناہ محبت کرتے ہیں، حکومت اس قدر بوجھ نہ ڈالے کہ یہ محبت آنے والی نسلوں میں باقی نہ رہے۔انہوں نے کہا کہ وفاقی حکومت نے اپنے بقایاجات کی مد میں آزادکشمیر کے بجٹ سے 61 ارب روپے کی کٹوتی کی ہے لیکن خالص ہائیڈرل منافع میں سے اپنے حصے کے 400 ارب روپے ادا کرنے کی زحمت گوارا نہیں کی۔ چوہدری انوارالحق نے کہا کہ ایک ڈیم کے معاملے میں خالص ہائیڈل منافع میں حصہ داری کا معاہدہ ہے لیکن دوسرے ڈیم کے معاملے میں یہ غائب ہے۔ منگلا ڈیم سے جس ریٹ میں بجلی پیدا ہوتی ہے اسی ریٹ میں ہمارے صارفین کو دی جائے، ہم کسی اضافی ریلیف کا تقاضہ نہیں کررہے۔ منگلاڈیم کی فی یونٹ پیداواری لاگت 3 سے 4 روپے ہے جبکہ نیلم جہلم پرسجیکٹ کی فی یونٹ 8 سے 9 روپے ہیں۔ اضافی ٹیکس مسلسل عوامی حق تلفی کا باعث بن رہے ہیں۔ انھوں نے کہا کہ 2003 میں ایک معاہدہ ہوا، ہم نے اپنے شہر تک پانی کے حوالے کردیے مگر اس سب کے باوجود ہم پر اضافی بوجھ ڈالا جاتا ہے۔ وزیراعظم نے واضح کیا کہ ملک بھر میں اضافی بجلی بلات کے ایشوز کا آوٹ آف باکس سلوشن کرنا پڑے گا۔ انھوں نے کہا آج اپنی بات اس فورم پر ریکارڈ کروا دی ہے،واضح کرتا ہوں کہ پاکستان کی محبت میں ہم آپ سے 100 گنا آگے ہیں۔اس فورم سے اپنی بات نگران حکومت تک پہنچانا چاہتاہوں کہ میرا کوئی ذاتی مطالبہ نہیں ہے بلکہ یہ آزادکشمیر کی عوام کی آواز ہے جس کو آپ کے توسط سے نگران وفاقی حکومت تک پہنچا کر اپنی ذمہ داری پوری کررہا ہوں۔آزادکشمیر کے مسائل کو جاندار انداز میں اٹھانے اور دوٹوک موقف اپنانے پر اجلاس کے شرکاء نے وزیراعظم آزادکشمیر کی بھرپور ستائش کرتے ہوئے تالیاں بجائیں۔۔۔۔

تازہ ترین خبروں کے لیے پی این آئی کا فیس بک پیج فالو کریں