اسلام آباد (پی این آئی) مسلم لیگ ن کے سینئر رہنمامیاں جاوید لطیف کا کہنا ہے کہ پہلے8ماہ ہم نام کے حکومت میں تھے، اختیار کسی اور کے پاس تھا، نومبر 2022تک پچھلی ٹیم اورطاقتور حلقے حکومت سازی کررہے تھے، یہ ایک قومی حکومت تھی جس کی مدت بہت کم تھی۔
نجی ٹی وی سے گفتگو کرتے ہوئے میاں جاوید لطیف کا کہنا تھا کہ جنرل ریٹائرڈ باجوہ کی دہری پالیسی تھی، جنرل باجوہ کے پی ڈی ایم کی جماعتوں کے کئی لوگوں سے رابطے تھے، جنرل ریٹائرڈ باجوہ دوسری بار ایکسٹینشن لینا چاہتے تھے، نواز شریف ہمیشہ ایکسٹینشن کے خلاف رہے ہیں۔انہوں نے کہا کہ چیئرمین پی ٹی آئی کہتے ہیں کہ ان کی دشمنی ہم سے نہیں،9،10مئی کو جو کیا کیا چیئرمین پی ٹی آئی کی دشمنی پاکستان سے تھی؟ پاکستان مخالف قوتوں کو پاکستان کے اندر مداخلت کی اجازت دی گئی۔ انہوں نے کہا کہ سی پیک پاکستان کا ایک گیم چینجر ثابت ہونا تھا، جو پاکستان کے اندرخوشحالی نہیں دیکھنا چاہتے تھے انہوں نے لابنگ کی، پاناما میں 450 لوگوں کا نام تھا،نواز شریف کا ذکر نہیں تھا، دنیا کہہ رہی ہے نواز شریف کی سزا بہت بڑا مذاق ہے۔
تازہ ترین خبروں کے لیے پی این آئی کا فیس بک پیج فالو کریں