پیٹرولیم مصنوعات مہنگی ہوں گی یا نہیں؟ وزارت خزانہ نے وضاحتی اعلامیہ جاری کر دیا

لاہور (پی این آئی) پٹرولیم مصنوعات مہنگی ہونے سے متعلق وفاقی حکومت کا اہم اعلان۔ تفصیلات کے مطابق سوشل میڈیا پر پٹرولیم مصنوعات مہنگی ہونے سے متعلق گردش کرنے والے ایک نوٹیفیکیشن سے متعلق وفاقی وزارت خزانہ نے وضاحتی اعلامیہ جاری کیا ہے۔

وفاقی وزارت خزانہ نے پٹرولیم مصنوعات کی قیمتوں میں رد و بدل سے متعلق سوشل میڈیا پر گردش کرنے والا نوٹیفیکیشن جعلی قرار دے دیا۔ بتایا گیا ہے کہ فی الحال پٹرولیم مصنوعات کی نئی قیمتوں سے متعلق کوئی نوٹیفیکیشن جاری نہیں کیا گیا ہے۔ واضح رہے کہ ملک میں تاریخی مہنگائی اور ناقابل برداشت، بھاری بھرکم بجلی کے بلوں سے پریشان عوام پر مہنگائی کا ایک اور بم گرانے کی تیاریاں کی جا رہی ہیں۔ یکم ستمبر سے ملک میں پٹرولیم مصنوعات کی قیمتوں میں نمایاں اضافے کا امکان ظاہر کیا جا رہا ہے۔ اس حوالے سے میڈیا رپورٹس کے مطابق آئل اینڈ گیس ریگو لیٹری اتھارٹی یکم ستمبر سے 15 ستمبر تک کیلئے پٹرول کی قیمت میں 10روپے فی لٹر اور ڈیزل کی قیمت میں 15 روپے فی لٹر اضافہ تجویز کرے گی۔ بتایا گیا ہے کہ عالمی مارکیٹ میں تیل مہنگا ہونے اور پاکستان میں روپے کی قدر میں مزید گراوٹ کی وجہ سے 31 اگست کو پٹرولیم مصنوعات مہنگی ہونے کا قوی امکان ہے۔

ذرائع کے مطابق ڈیزل پر پیٹرولیم لیوی میں 2 روپے اضافے کی تجویز ہے، مٹی کے تیل اور پٹرول پر لیوی برقرار رکھنے کی تجویز ہے۔ جبکہ آئی ایم ایف معاہدے کی وجہ سے بھی پٹرولیم مصنوعات مہنگی کیے جانے کا فیصلہ متوقع ہے۔ بین الاقوامی مارکیٹ میں تیل کی قیمتیں 24 اگست سے مسلسل بڑھ رہی ہیں۔ بینچ مارک برینٹ خام تیل 16 اگست کو 82 ڈالر کے مقابلے میں 84 ڈالر فی بیرل میں فروخت ہورہا تھا۔ جبکہ عرب لائٹ کا خام تیل جو پاکستان استعمال کرتا ہے، وہ 88 ڈالر فی بیرل تک پہنچ گیا۔ پاکستان اپنی زیادہ تر ایندھن کی ضروریات مشرق وسطی سے ریفائنڈ پٹرولیم مصنوعات درآمد کرکے پورا کرتا ہے، اس لاگت کا حساب امریکی ڈالر میں کیا جاتا ہے۔ جبکہ امریکی ڈالرکی بڑھتی ہوئی قیمت نے پاکستان کے لیے درآمد ہونے والی پٹرولیم مصنوعات کی قیمتوں میں اضافہ کر دیا ہے جس کا اثر صارفین پر پڑے گا۔ یوں ملکی تاریخ میں پہلی مرتبہ پٹرول کی قیمت 300 روپے سے زائد ہو جانے کا امکان ہے۔ یاد رہے کہ 15 اگست کو پٹرول کی قیمت میں 17 روپے 50 پیسے فی لٹر جبکہ ڈیزل کی قیمت میں 20 روپے فی لٹر اضافہ کیا گیا جس کے بعد پاکستان میں پٹرول اور ڈیزل کی قیمتیں تاریخ کی بلند ترین سطح پر پہنچ گئیں۔ پٹرول کی نئی قیمت 290 روپے 45 پیسے فی لٹر جبکہ ہائی سپیڈ ڈیزل کی نئی قیمت 293 روپے 40 پیسے فی لٹر مقرر کی گئی تھی۔

تازہ ترین خبروں کے لیے پی این آئی کا فیس بک پیج فالو کریں