اسلام آباد (پی این آئی) وفاقی حکومت نے 400 یونٹ استعمال کرنے والے صارفین کو ریلیف دینے کا فیصلہ کرلیا ہے، جس کے تحت 400 یونٹ تک بجلی بل آئندہ 6 ماہ کی اقساط میں وصول کئے جائیں گے۔
میڈیا رپورٹ کے مطابق نگران وزیراعظم انوارالحق کاکڑ کی زیرصدارت بجلی کے زائد بلوں پر مشاورتی اجلاس ہوا، اجلاس میں وزارت توانائی کی جانب سے دی گئی سفارشات پر آئی ایم ایف سے رجوع کرنے کا فیصلہ کیا گیا ہے، آئی ایم ایف کی منظوری کے بعد عوام کو ریلیف دیا جاسکتا ہے۔ 400 یونٹ استعمال کرنے والے صارفین کو ریلیف دینے کا فیصلہ کیا گیا ہے، چار سو یونٹ تک بجلی بل آئندہ چھ ماہ کی اقساط میں وصول کئے جائیں گے، آئی ایم ایف کی رضا مندی کے بعد صارفین کیلئے ریلیف کا اعلان کیاجائے گا۔ اس سے قبل نگران وزیراعظم انوار الحق کاکڑ کی زیر صدارت وفاقی کابینہ کا اجلاس ہوا۔ ذرائع کے حوالے سے بتایا گیا ہے اجلاس میں نگران وفاقی کابینہ کو بریفنگ دی گئی کہ آئی ایم ایف معاہدہ ریلیف فراہمی میں بڑی رکاوٹ ہے۔ ذرائع وفاقی کابینہ کے مطابق بجلی بلوں پر ریلیف کیلئے آئی ایم ایف سے بات کرنا ہو گی،آئی ایم ایف شرائط کے باعث بلوں پر ریلیف ممکن نہیں۔ وفاقی کابینہ نے وزارتِ توانائی کو ریلیف فراہمی کیلئے طریقہ کار وضع کرنے کی ہدایت کر دی، جبکہ ڈسکوز اور واپڈا ملازمین کے مفت یونٹس کا معاملہ توانائی کمیٹی کو بھیج دیا گیا۔
یاد رہے گزشتہ روز وزارت توانائی کے اجلاس میں بھاری بجلی بلوں پر اہم تجاویز پیش کردی گئیں، جس کے تحت گھریلو صارفین کو بجلی بلوں پر ون سلیب بینیفٹ دینے کی تجویز ہے۔ صارفین کو بجلی بلوں کی ادائیگی میں زیادہ قسطوں کا ریلیف دینے کی تجویز ہے، بھاری بجلی بلوں کا کچھ حصہ سردیوں کے مہینوں میں ادا کرنے کا ریلیف دینے کی تجویز ہے۔ بجلی بلوں پر عائد ٹیکسوں میں کمی پر وزارت خزانہ سے رائے لینے کی تجویز ہے۔بجلی کے بلوں میں کمی سے متعلق فی الحال کوئی تجویز شامل نہیں۔
تازہ ترین خبروں کے لیے پی این آئی کا فیس بک پیج فالو کریں