رانی پور میں کمسن ملازمہ کی موت کا معاملہ، ابتدائی پوسٹ مارٹم رپورٹ میں دل دہلا دینے والے انکشافات

نوشہرو فیروز(پی این آئی) رانی پور میں پیر اسد شاہ کی حویلی میں کام کرنے والی کمسن ملازمہ فاطمہ کی پوسٹ مارٹم کی ابتدائی رپورٹ سامنے آگئی۔تفصیلات کے مطابق ملازمہ فاطمہ کی ابتدائی پوسٹ مارٹم رپورٹ میں دل دہلا دینے والے انکشافات سامنے آئے ہیں۔

چیئرمین میڈیکل بورڈ ڈاکٹر عقیل قریشی کے دستخط سے ابتدائی رپورٹ جاری کی گئی ہے، رپورٹ کے مطابق فاطمہ کا جسم گلنے کی ابتدائی مرحلے میں تھا۔ابتدائی پوسٹ مارٹم رپورٹ کے مطابق فاطمہ کا چہرہ ایک طرف سے نیلا اور دوسری جانب سے ہرا ہوچکا تھا، بچی کے جسم پر تشدد کے نشانات موجود ہیں، آنکھ، کمر، پیشانی، پاؤں، گھٹنے اور ہاتھ پر بھی نشانات تھے۔چیئرمین میڈیکل بورڈ ڈاکٹر عقیل قریشی کے دستخط سے ابتدائی رپورٹ میں بتایا گیا کہ کچھ اجزا کو مائیکروبیالوجی کیلئے بھیجا گیا ہے۔واضح رہے کہ خیرپور میں دس سالہ بچی فاطمہ مبینہ تشدد سے زندگی کی بازی ہار گئی، معصوم بچی کے جسم پر مبینہ تشدد کے نشانات کی ویڈیوز بھی سامنے آئی، فاطمہ بااثر شخصیت کے گھر پر کام کرتی تھی۔ویڈیو میں بچی کو مالک کے گھر پر تکلیف سے تڑپتے بھی دیکھا گیا بعدازاں فاطمہ کی لاش کو بغیر پوسٹ مارٹم کے دفنا دیا گیا تھا۔

تازہ ترین خبروں کے لیے پی این آئی کا فیس بک پیج فالو کریں