مرحوم طارق عزیز کی وہ خواہش جو ان کی موت کے بعد پوری نہ ہوسکی

کراچی(پی این آئی)پاکستان ٹیلیویژن کے نامور و لیجنڈری میزبان اور اداکار طارق عزیز کی اہلیہ نے حالیہ انٹرویو میں انکشاف کیا کہ” مرحوم میزبان کی آنکھیں عطیہ کرنے کی آخری خواہش کیوں پوری نہ ہوسکی۔

تفصیلات کے مطابق نیلام گھرسے شہرت کی بلندیوں پر پہنچنے والے میزبان جنہوں نے اپنا سب کچھ پاکستان و قوم کے نام کر دیا، ان کی خواہش تھی کہ ان کی آنکھیں عطیہ کی جائیں تاہم ان کی یہ خواہش پوری نہ ہوسکی۔مرحوم طارق عزیز کی اہلیہ ہاجرہ طارق نے حال ہی میں ویڈیو شیئرنگ پلیٹ فارم یوٹیوب کے چینل کو انٹرویو دیتے ہوئے اپنے شوہر سے متعلق نت نئے حقائق بتائے۔انہوں نے ایک سوال کے جواب میں بتایا کہ “مرحوم طارق عزیز نے اپنی لائبریری ایک کالج کو عطیہ کردی تھی، تاہم اس کے باوجود ان کی کئی کتابیں اب بھی گھر پر موجود ہیں۔ان کی وفات کے کئی ماہ بعد ایک کتاب سے نوٹ ملا جس میں انہوں نے آنکھیں عطیہ کرنے کے حوالے سے لکھا تھا۔ہاجرہ طارق کے مطابق لیجنڈری اداکار کی عادت تھی کہ وہ کتابوں میں نوٹ لکھ کر رکھا کرتے تھے، تاہم مذکورہ نوٹ ان کی وفات کے کئی ماہ بعد ملا جس کی وجہ سے ان کی یہ خواہش ادھوری رہ گئی۔انہوں نے یہ بھی بتایا کہ” طارق عزیز کو خدمت خلق کا بےحد شوق تھا۔

انہیں اپنے وطن سے بےحد محبت تھے اسی وجہ سے انہوں نے اپنا سب کچھ پاکستان کے نام کردیا تھا، وہ اپنی زندگی میں بھی ضرورت مندوں کی مدد کرتے رہتے تھے جس کا انہیں بھی علم نہیں ہوتا۔”ایک سوال کے جواب میں انہوں نے بتایا کہ” طارق عزیز نے ڈاکٹر ہونے کی وجہ سے کئی بےاولاد جوڑوں کو اولاد گود لینے میں بہت مدد کی اور ان کے لئے یہ بہت آسان تھا کہ کسی بچے کو خود گود لے لیں تاہم طارق عزیز اسلامی تعلیمات کی روشنی میں پردے کے معاملات میں بہت محتاط تھے اس لئے کبھی اولاد نہ ہونے کا شکوہ کیا اور نہ ہی کبھی کسی بچے کو گود لینے کا ارادہ کیا۔

تازہ ترین خبروں کے لیے پی این آئی کا فیس بک پیج فالو کریں