اسلام آباد (پی این آئی) سابق وفاقی وزیر خواجہ آصف کا کہنا ہے کہ پیپلزپارٹی اور مسلم لیگ ن نے نگران وزیر اعظم کے لیے ڈاکٹر عبدالمالک بلوچ کے نام پر اتفاق کیا تھا۔
خواجہ آصف کا کہنا تھا کہ عبدالمالک بلوچ کے نام پر کسی کو اختلاف نہیں تھا کیونکہ سب کی خواہش تھی کہ نگران وزیر اعظم کسی چھوٹے صوبے سے لایا جائے لیکن بعد ازاں عبد المالک کا نام واپس لے لیا گیا کیونکہ اگر کسی ایسےشخص کو نگران وزیر اعظم بنایا جاتا جو سیاسی وابستگی رکھتا ہو تو یہ انتخابات کی شفافیت پر سوالیہ نشان ہوتا۔کشمیری اس سال بھی 15 اگست کو یوم سیاہ منائیں گے سابق وزیر دفاع کا کہنا تھا کہ مسلم لیگ ن کی خواہش ہے کہ انتخابات مقررہ وقت پر ہوں لیکن نئی حلقہ بندیوں کی وجہ سے انتخابات میں تاخیر ہوسکتی ہے، تاحیات نااہلی والی بات اب ختم ہوچکی ہے پھر بھی رسک ختم ہونے تک نواز شریف واپس نہیں آئیں گے۔
تازہ ترین خبروں کے لیے پی این آئی کا فیس بک پیج فالو کریں