نئی دہلی(پی این آئی)بھارتی ریاست کرناٹک میں شوہر کی سانولی رنگت طلاق کی وجہ بند گئی۔ غیر ملکی خبر رساں ایجنسی کے مطابق بھارتی ریاست کرناٹک میں ہائی کورٹ نے شوہر کو سانولی رنگت پر تذلیل کرنے کی وجہ طلاق کا فیصلہ سناتے ہوئے کہا کہ یہ ظلم کے مترادف ہے جو طلاق کی مضبوط وجہ ہے۔ بھارتی جوڑے کی شادی 2007 میں ہوئی اور 2012 میں شوہر نے اپنی بیوی سے طلاق کے لیے عدالت سے رجوع کیا جس میں مؤقف اختیار کیا کہ بیوی گہری سانولی رنگت کی وجہ سے بات بات پر تذلیل کرتی ہے۔
عدالت نے شوہر کے مؤقف کو طلاق کے لیے ناکافی قرار دیتے ہوئے درخواست مسترد کر دی تھی جس کے بعد شوہر نے کرناٹک ہائی کورٹ میں اپیل دائر کی۔کرناٹک ہائی کورٹ نے سماعت کے دوران خاتون سے وجہ جاننے کی کوشش کی تو خاتون نے اپنے شوہر پر مار پیٹ سمیت مختلف الزامات لگانے شروع کر دیئے۔ عدالت کے مطابق خاتون کئی سالوں سے اپنے شوہر سے الگ رہ رہی تھی اور اس دوران اس نے کبھی شوہر کے ساتھ رہنے میں دلچسپی ظاہر نہیں کی۔ عدالت نے خاتون کی جانب سے گہری سانولی رنگت کی وجہ سے شوہر کے جذبات مجروع کرنے کے عمل کو ہتھیار کے طور پر استعمال کرنا قرار دیا۔
ہندو میرج ایکٹ کے مطابق میاں بیوی میں سے کوئی ایک فرد اپنے کسی رویے سے دوسرے کو ذہنی پریشانی میں مبتلا کرتا ہے تو یہ طلاق کے لیے کافی بڑی وجہ ہے۔ یہ فیصلہ سناتے ہوئے کرناٹک ہائی کورٹ نے جوڑے کی طلاق کا حکم دے دیا۔
تازہ ترین خبروں کے لیے پی این آئی کا فیس بک پیج فالو کریں