کراچی (پی این آئی) سندھ اسمبلی تحلیل کر دی گئی۔ تفصیلات کے مطابق سندھ میں پیپلز پارٹی کے 15 سالہ دور اقتدار اختتام پذیر ہو گیا۔ جمعہ کے روز سندھ کی اسمبلی کو تحلیل کر دیا گیا، جس کے بعد صوبائی کابینہ بھی تحلیل ہو گئی۔ گورنر سندھ کامران ٹیسوری نے وزیر اعلٰی مراد علی شاہ کی ایڈوائس پر صوبائی اسمبلی تحلیل کر دی۔جبکہ نگران وزیراعلیٰ سندھ کیلئے جسٹس (ر)مقبول باقر کا نام زیر غور ہے۔
صوبے کے نگران وزیر اعلٰی کے انتخاب تک مراد علی شاہ ہی وزیر اعلٰی رہیں گے۔ اس سے قبل وزیراعلیٰ سندھ سید مراد علی شاہ نے وزیراعلیٰ ہاؤس میں اپنے الوداعی کابینہ اجلاس کی صدارت کرتے ہوئے کہا ہے کہ مجھ سمیت میری کابینہ اور پارٹی کے تمام ایم پی ایز عزت و احترام کے ساتھ عوام میں واپس جارہے ہیں کیونکہ ہم مشکل وقت میں انکے ساتھ کھڑے رہے اور اپنی صلاحیتوں کے مطابق خدمت کی۔جاری اعلامیہ کے مطابق اجلاس میں تمام وزراء، مشیران، معاونین خصوصی، کوآرڈینیٹرز، چیف سیکرٹری سہیل راجپوت، وزیراعلیٰ سندھ کے پرنسپل سیکریٹری فیاض جتوئی، سیکرٹری خزانہ حسن نقوی اور دیگر نے شرکت کی۔ وزیراعلیٰ سندھ نے کہا کہ 2018 میں انکی حکومتی دور کے آغاز میں وفاقی حکومت (پی ٹی آئی) تعاون کرنے کیلئے تیار نہیں تھی اور سندھ میں پیپلزپارٹی کی حکومت کو غیر مستحکم کرنے کی کوشش کی۔انہوں نے مزید کہا کہ سابق صدر آصف زرداری اور چیئرمین بلاول بھٹو زرداری کی رہنمائی میں ثابت قدمی سے عوام کی خدمت کرتے رہے۔ مراد شاہ نے کہا کہ وفاقی حکومت نے کورونا وائرس کے دوران بدترین سازشیں کی اور عوام میں خوف و عدم تحفظ کی لہر پیدا کی۔انہوں نے مزید کہا کہ انکی حکومت نے صورتحال کا سامنا کرنے اور لوگوں کو بچانے کیلئے ٹھوس اقدامات کیے ہیں۔وزیراعلیٰ سندھ نے کہا کہ صوبے نے ابھی کورونا وائرس کے نقصانات کا ازالہ کیا ہی تھا کہ 2022 کے سیلاب نے تقریباً پورے صوبے کو اپنی لپیٹ میں لے لیا۔ انہوں نے کہا کہ اتنے بڑی مقدار میں سیلابی پانی کو دیکھ کر اسے نکالنے کی امید تقریباً کھو چکا تھا لیکن کابینہ کے ارکان، پارٹی کارکنان اور قیادت نے بھرپور ساتھ دیا اور آخر کار سیلابی پانی نکالنے میں کامیاب رہے اور گندم کی فصل اگائی گئی۔مراد شاہ نے کہا کہ ہم نے بمپر کراپ کاشت کرکے اپنی ضرورت سے زیادہ فصل حاصل کی ہے اور اب کپاس کی ریکارڈ فصل بوائی جارہی ہے۔ انہوں نے کہا کہ ہم سب، پارٹی قیادت، وزراء، مشیران، معاونین خصوصی، کوآرڈینیٹرز، ایم پی اے اور پارٹی کارکنان سیلاب سے متاثرہ لوگوں کے ساتھ کندھے سے کندھا ملا کر کھڑے رہے اور سیلاب سے تباہ ہونے والے مکانات کی تعمیر نو کے ساتھ متاثرین کو زمین کا مالک بھی بنایا جارہاہے۔وزیراعلیٰ نے کہا کہ ہم اپنے عوام میں عزت، وقار اور دلی سکون کے ساتھ واپس جا رہے ہیں کہ ہم نے لوگوں کی خدمت کی۔
وزیراعلیٰ نے اپنی کابینہ ارکان، موجودہ چیف سیکرٹری سہیل راجپوت اور سابق چیف سیکرٹری سید ممتاز شاہ کی جانب سے تعاون کا شکریہ ادا کیا۔ انہوں نے سیکرٹریز، صوبائی حکومتی اداروں کے سربراہان، وزیراعلیٰ ہاؤس کے عملے اور ان کے دور میں کام کرنے والے ہر فرد کا بھی شکریہ ادا کیا۔ صوبائی کابینہ کے اراکین نے وزیراعلیٰ سندھ کی کارکردگی، سندھ کے عوام کے حقوق کے تحفظ کیلئے ان کے موقف کی تعریف کی۔ کابینہ کے ہر رکن نے وزیر اعلیٰ کو انکی خدمات پر زبردست خراج تحسین پیش کیا۔اجلاس کے اختتام پر وزیراعلیٰ نے اپنی کابینہ کے ارکان کے ساتھ گروپ فوٹو بنوایا۔
تازہ ترین خبروں کے لیے پی این آئی کا فیس بک پیج فالو کریں