اسلام آباد (پی این آئی) آزاد کشمیر کے دارالحکومت مظفرآباد کے نواحی گاؤں میں لینڈ سلائیڈنگ کی وجہ سے کم از کم 12 مکانات تباہ ہو گئے ہیں۔یہ واقعہ کچھ روز قبل سامنے آیا تھا جس کے بعد ضلعی انتظامیہ اور مقامی رضاکاروں نے ملبے سے قیمتی سامان نکالنے میں مدد کی ۔ اردو نیوز کے مطابق گاؤں کا نام دومیشی ابھیال ہے جو مظفرآباد شہر سے چند کلومیٹر کے فاصلے پر راولپنڈی سے مظفرآباد جانے والی مرکزی شاہراہ کے سامنے دریائے جہلم کے دوسرے کنارے پر واقع ہے۔
لینڈ سلائیڈنگ کی ویڈیوز کچھ روز سے سوشل میڈیا پر گردش کر رہی تھیں، جولائی کے آخری دو دن میں جب خطرہ زیادہ بڑھنے لگا تو مقامی افراد نے اپنی مدد آپ کے تحت گھروں کا سامان ذرا فاصلے پر منتقل کرنا شروع کیا۔ ابھی وہ اپنا مال و اسباب منتقل کر رہے تھے کہ یکم اگست کی شام لینڈ سلائیڈنگ میں تیزی آئی اور پھر مکینوں کی آںکھوں کے سامنے ان کے گھر ملبے کا ڈھیر بن گئے۔اس واقعے میں کوئی جانی نقصان تو نہیں ہوا لیکن 12 خاندان اپنی چھتوں سے محروم ہو کر کھلے آسمان تلے زندگی گزارنے پر مجبور ہو چکے ہیں۔رپورٹ میں کہا گیا ہے کہ ’لینڈ سلائیڈ اوپر سے لے کر نیچے دریا تک 500 میٹر طویل ہے۔
متاثرہ علاقے کی لمبائی 360 میٹر اور چوڑائی 200 میٹر ہے۔ماہرین کے مطابق ’لینڈسلائیڈ مسلسل متحرک ہے جس مقامی آبادی اور انفراسٹرکچر کے لیے خطرے کا باعث ہے۔اگر لینڈ سلائیڈ اسی رفتار سے متحرک رہی تو نیچے دریائے جہلم کے بہاؤ میں بھی رکاوٹ آ سکتی ہے جس سے ملک کے زیریں علاقوں میں سیلاب آنے کا خطرہ بھی ہے۔ماہرین نے اس علاقے کو ‘ہائی رسک زون‘ قرار دیتے ہوئے کہا ہے کہ مقامی آبادی کا فوری طور پر انخلاء ضروری ہے۔
تازہ ترین خبروں کے لیے پی این آئی کا فیس بک پیج فالو کریں