تمام مذاہب کے پیروکار دہشت گردی، فرقہ واریت کے خاتمے کیلئے مل کر کام کریں، عالمی بین المذاہب امن کانفرنس سے صدر آزاد کشمیر کا خطاب

مظفرآباد (پی این آئی ) صدر ریاست آزادجموں و کشمیر بیرسٹر سلطان محمود چوہدری نے کہا ہے کہ دین اسلام امن کا مذہب ہے اور ہم بحیثیت مسلمان دن میں پانچ مرتبہ امن و سلامتی کی دعا کرتے ہیں اور جب ضابطہ حیات کی حیثیت سے عزت، رواداری او بقائے باہمی کو عملی جامہ پہنایا جائے تو زمین پر امن قائم ہوتا ہے۔ آج ہم جن نازک حالات سے گزار رہے ہیں اور اس وقت ہم سب پر جو اہم فریضہ ہے وہ حقیقی معنوں میں دین اسلام کے روشن ابواب اور حقیقی تصویر کو دنیا کے سامنے پیش کرنا ہے اور اس بات سے وابستہ غلط فہمیوں اور تعصبات کو دور کرنا ہے۔

اسلام پوری انسانیت کو ایک کنبہ کی حیثیت سے مخاطب کرتا ہے اور تما م مذاہب کے مساوی احترام پر یقین رکھتا ہے۔ نوجوانوں کو بین المذاہب ہم آہنگی کے فروغ میں مصروف رہنا چاہیے اور اقلیتوں کو ان کے حقوق کی یقین دہانی کرائی جائے۔ تمام مذاہب کے پیروکار دہشت گردی، فرقہ واریت اور فرقہ وارانہ تشدد کی لعنت کے خاتمے کے لیے آپس میں مل کر کام کریں۔ ہم سویڈن اور ڈنمارک میں قرآن پاک کی بے حرمتی کے واقعات کی پر زور مذمت کرتے ہیں اور سمجھتے ہیں کہ ان واقعات سے عالمی امن کا مستقبل خطرے میں پڑ سکتا ہے۔ اس مسئلہ کو بین الاقوامی سطح پر اٹھائیں UNOاور OIC کو چاہیے کہ ایسے قوانین وضع کریں جس سے تمام مقدسات کی حفاظت کی ضمانت ہو سکے۔ ان خیالات کا اظہار انہوں نے آج یہاں دارالحکومت مظفرآبادکے ایک مقامی ہوٹل میں عالمی بین المذاہب امن کانفرنس سے بطور مہمان خصوصی خطاب کرتے ہوئے کیا۔اس موقع پر بین المذاہب کانفرنس سے میزبان و چیئرمین مرکزی رویت ہلال کمیٹی مولانا عبدالخبیر آزاد، چیئرمین معائنہ کمیشن و ممبر قانون ساز اسمبلی مفتی پیر مظہر سعید شاہ، ممبر پنجاب اسمبلی دھیان سنگھ، مفتی کفایت حسین نقوی، ڈاکٹر لیف ایتھلن، جوناتھن اسپارکس، ڈاکٹر مرقس فدااور دیگر مقررین نے بھی خطاب کیا۔ اس موقع پر صدر ریاست آزادجموں و کشمیر بیرسٹر سلطان محمود چوہدری نے مزید کہا کہ پاکستان کو انتہا پسندی، دہشت گردی اور امن و امان کے چیلنجوں کا سامنا ہے، علماء کرام، مشائخ عظام عالمی مذاہب کے نمائندوں کی یہ ذمہ داری بنتی ہے کہ وہ رواداری اور اس کی اہمیت کو اپنے موضع کا حصہ بنائیں۔ بین المذاہب ہم آہنگی کا فروغ وقت کی اہم ضرورت ہے اور امن کے فروغ کیلئے اس کی اشد ضرورت ہے۔ لیکن بد قسمتی سے ہندوستان میں اور بالخصوص مقبوضہ جموں و کشمیر میں بنیادی انسانی حقوق کی جو پامالی ہو رہی ہے اس کی تاریخ میں مثال نہیں ملتی۔ صدر ریاست آزادجموں و کشمیر بیرسٹر سلطان محمود چوہدری نے کہا کہ آج کی دنیا میں پرنٹ، الیکٹرانک میڈیاسمیت سوشل میڈیا کا کردار بہت اہمیت کا حامل ہے اور انہیں اس بات کی ذمہ داری نبھانی ہو گی کہ وہ مذہبی رواداری کو فروغ دیں۔ علماء مشائخ اور دیگر مذاہب سے تعلق رکھنے والے رہنما بھی ملک میں امن، بھائی چارے، رواداری اور مذہبی ہم آہنگی کے فروغ میں اہم کردار ادا کریں۔ اس موقع پر صدر ریاست آزادجموں و کشمیر بیرسٹر سلطان محمود چوہدری نے کہا کہ بین المذاہب کا فورم یہ جہاں مذہبی ہم آہنگی اور امن کے لیے کام کر رہا ہے وہاں کشمیر کی آزادی اور مقبوضہ میں جاری مظالم بند کروانے اور کشمیری عوام کے حق خودارادیت کے لیے بھی آواز بلند کرے۔۔۔۔

تازہ ترین خبروں کے لیے پی این آئی کا فیس بک پیج فالو کریں