الیکشن میں تاخیر ہوئی تو۔۔۔ پیپلزپارٹی رہنما خورشید شاہ ڈٹ گئے

اسلام آباد (پی این آئی) وفاقی وزیر آبی وسائل اور پاکستان پیپلز پارٹی کے رہنما سید خورشید شاہ نے امید ظاہر کی ہے کہ پاکستان مسلم لیگ (ن) ملک کو درست سمت میں لے جائے گی اور انتخابات آئین کے مطابق وقت پر ہوں گے، اگر انتخابات میں تاخیر ہوئی تو پیپلز پارٹی کھڑی ہوگی۔

میڈیا سے گفتگو کرتے ہوئے انہوں نے کہا کہ انتخابات ضابطہ اخلاق کے تحت ہونے چاہئیں کیونکہ معاشی استحکام سیاسی استحکام پر منحصر ہے، پیپلز پارٹی حقیقی معنوں میں بروقت اور شفاف انتخابات پر یقین رکھتی ہے جو ملک اور اس کے استحکام کے لیے بہتر ہوں گے۔نگراں سیٹ اپ کی تقرری میں پیش رفت سے متعلق سوال کے جواب میں انہوں نے وضاحت کی کہ آئین پر عمل کرنا ضروری ہے، انہوں نے مزید کہا کہ کمیٹی میں تقریباً تمام جماعتیں شامل ہیں، قیادت کی سطح پر نہیں بلکہ کمیٹی کی سطح پر پانچ ناموں کو حتمی شکل دی گئی ہے۔وفاقی وزیر نے کہا کہ وزیراعظم کے امیدوار کو آزاد ہونا چاہیے، امیدوار کسی پارٹی کا فعال رکن نہ ہو اور نہ ہی کسی پارٹی کا بڑا لیڈر ہو۔انہوں نے وزیر اعظم شہباز شریف کو بھی سراہا اور امید ظاہر کی کہ اب یہ تمام تر ذمہ داری مسلم لیگ (ن) کی ہے کہ وہ نگران سیٹ اپ اور ریاست کے ہموار نظام کے لیے بروقت انتخابات کے لیے دانشمندانہ فیصلے کرے۔

ادھر وفاقی وزیر قانون اعظم نذیر تارڑ نے اپنے ایک بیان میں عام انتخابات 2023 میں تاخیر کا عندیہ دے دیا، انہوں نے کہا کہ کوئی رکاوٹ ہو تو آئین کے آرٹیکل 254 کے تحت الیکشن کو آگے لے جا سکتے ہیں، آئین کے آرٹیکل 51 کے مطابق الیکشن نئی مردم شماری کی بنیاد پر ہوں گے، اب یہ الیکشن کمیشن پر منحصر ہے کہ وہ کتنی دیر میں حلقہ بندیاں مکمل کرتا ہے ، اس میں دو ڈھائی ماہ زائد لگ سکتے ہیں۔

تازہ ترین خبروں کے لیے پی این آئی کا فیس بک پیج فالو کریں