اسلام آباد (پی این آئی) سابق وفاقی وزیر اور پاکستان تحریک انصاف کو چھوڑنے والے فواد چوہدری نے مسلم لیگ ن سے اہم مطالبہ کردیا۔
تفصیلات کے مطابق سماجی رابطوں کی ویب سائٹ ٹوئٹر پر جاری کردہ اپنے ایک بیان میں انہوں نے کہا کہ جس طرح شریف فیملی نے کیپٹن ریٹائرڈ صفدر کے بولنے، انٹرویو دینے اور میڈیا تک رسائی کو بین کیا ہے اسی طرح خواجہ آصف کا بھی منہ بند کریں، اکیلا بندہ ن لیگ کو لے دے گیا ہے۔ادھر پاکستان تحریک انصاف نے پارلیمان اوباش وزیر خواجہ آصف کیخلاف مذمتی قراردادیں منظور کرنے اور ایوان میں داخلے پر پابندی لگانے کا مطالبہ کیا ہے، ترجمان پی ٹی آئی کا کہنا ہے کہ خواجہ آصف کے ایوان میں داخلے پر پابندی عائد کی جائے، خواتین کیخلاف نفرت و بیہودگی کا اظہار ن لیگ کا خاصہ ہے۔
پی ٹی آئی اعلامیہ میں کہا گیا کہ پارلیمان کے مشترکہ اجلاس میں وزیرِدفاع خواجہ آصف کی تحریک انصاف کی خواتین اراکینِ پارلیمان کے خلاف بدزبانی، شہبازشریف کے سینئر وزیر کی بدزبانی قوم کی عفت مآب ماؤں، بہنوں کے حوالے سے مسلم لیگ نواز کی گھٹیا سوچ کی مظہر ہے، خواتین کی ایسی توہین اور ان کے خلاف نفرت و بیہودگی کا اظہار نون لیگ کا خاصہ ہے، پارلیمان میں کھڑے ہو کر ن لیگ کے اس اوباش وزیر کی جانب سے خواتین کی توہین کا یہ پہلا واقعہ نہیں، پچھلے 15 ماہ کے دوران ان بدمعاشوں نے خواتین کی تذلیل و توہین کو سرکاری سرپرستی فراہم کی۔ترجمان تحریک انصاف کا کہنا ہے کہ ان مجرموں نے ملک بھر میں سیاسی کارکنان کے گھروں پولیس حملوں کے دوران گھریلو خواتین کو بطورِ خاص نشانہ بنوایا، آوارہ منش کٹھ پتلی راج نے ملک تاریخ میں پہلی مرتبہ خواتین سیاسی کارکنان کو بدترین تشدد کا نشانہ بنایا، اس سفاک سرکار نے تاریخ میں پہلی مرتبہ خواتین سیاسی کارکنان کو جیلوں میں بند کی۔
مجرم جانتے ہیں کہ قوم میں پائی جانے والی سیاسی بیداری میں ہماری ماؤں، بہنوں اور بیٹیوں کا کلیدی کردار ہے، خواتین میں پائی جانے والی سیاسی تحریک عمران خان کے پیغام کی افادیت اور اثرانگیزی کا نتیجہ ہے۔پی ٹی آئی کی جانب سے کہا گیا ہے کہ فسطائی مجرموں کی سرکار توہین و تشدد سے ہماری ماؤں بہنوں کے حوصلے توڑ کر اپنا مکروہ ایجنڈا آگے بڑھانا چاہتے ہیں، پوری قوم خصوصاً مائیں بہنیں بیٹیاں اس متعفن، غلیظ اور بیہودہ سوچ کی مذمت کرتی ہیں، پارلیمان کے دونوں ایوان اس اوباش وزیر خواجہ آصف کیخلاف مذمتی قراردادیں منظور کریں اور اس کے ایوان میں داخلے پر پابندی عائد کی جائے۔
تازہ ترین خبروں کے لیے پی این آئی کا فیس بک پیج فالو کریں