اسلام آباد (پی این آئی) ترجمان دفتر خارجہ کا کہنا ہے کہ پاکستان سے بھارت جانے والی خاتون سیما حیدر پر پاکستان کو ابھی تک قونصلر رسائی نہیں دی گئی۔ترجمان دفتر خارجہ کے مطابق ابھی تک سیما کے بارے میں کوئی معلومات نہیں دی گئی تاحال ہم سیما کی قومیت کی تصدیق نہیں کر سکے۔
ترجمان کے مطابق پاکستان آنے والی خاتون قانونی ویزے پر آئی ہیں۔بھارتی ہائی کمیشن نے اب تک انجو کے حوالے سے رابطہ نہیں کیا۔گذشتہ روز یہ معاملہ ایوان میں بھی اٹھایا گیا تھا۔پارلیمنٹ کے مشترکہ اجلاس کے دوران سینیٹر دنیش کمار کا کہنا تھا کہ سیما حیدر پاکستان سے بھارت گئی مگر دھمکیاں ہمیں مل رہی ہیں۔سندھ کے ڈاکو ہمیں دھمکیاں دے رہے ہیں کہ سیما حیدر کو واپس لائیں۔ڈاکو کہتے ہیں کہ سیما کو واپس نہیں لا سکتے تو پھر آپ لوگ بھی بھارت چلے جائیں۔میرے پاس دھمکی آمیز ویڈیو بھجوائی گئی ہے، ہم پاکستان کے پرچم کا سفید حصہ ہیں۔اس دھرتی کے لیے ہم نے بھی قربانیاں دی ہیں۔سینیٹر دنیش کمار نے مزید کہا کہ ریاست کا کام ہے کہ ہمیں تحفظ دیا جائے۔سیما حیدر کو کیا ہم نے بھگایا تھا یا انجو کو ہم نے بلایا ہی ۔خیال رہے کہ سیما حیدر نامی پاکستانی خاتون بھارتی نوجوان کی محبت میں اپنے چار بچوں کے ہمراہ انڈیا پہنچ گئی تھی۔سیما حیدر دو ممالک سے ہوتی ہوئی انڈیا پہنچی اور اب دونوں شادی بھی کر چکے ہیں۔
بتایا گیا ہے کہ سیما حیدر نے بھارت پہنچنے کے بعد اپنا مذہب اور نام بھی بدل لیا ہے اور واپس پاکستان نہیں آنا چاہتی۔جب کہ ایک انجو نامی بھارتی خاتون بھی رواں ہفتے پاکستان پہنچی ہے جس نے گذشتہ روز دیر بالا میں پاکستانی نوجوان نصر اللہ سے نکاح کرلیا تھا۔ مالاکنڈ ڈویڑن کے ڈی آئی جی ناصر محمود ستی نے انجو اور نصراللہ کے نکاح کی تصدیق کی اور بتایا کہ بھارتی خاتون نے اسلام قبول کرکیاپنا نام فاطمہ رکھ لیا ہے۔
تازہ ترین خبروں کے لیے پی این آئی کا فیس بک پیج فالو کریں