اسلام آباد (پی این آئی) سیاسی جماعتوں نے کسی سیاستدان کو ہی نگران وزیراعظم بنانے کا فیصلہ کیا ہے۔ پیپلز پارٹی اور مسلم لیگ ن نے ایک سیاستدان کو ہی نگران وزیراعظم لانے کا فیصلہ کیا ہے۔کسی جج،ریٹائرڈ بیوروکریٹ،ٹینکو کریٹ کو وزیراعظم نہ بنانے کا فیصلہ کیا گیا ہے۔
شہر اقتدار میں نگران وزیراعظم کے لئے افرسیاب خٹک کا نام زیر غور ہے۔ذرائع کا کہنا ہے کہ بزرگ سیاستدان افراسیاب خٹک اکثر سیاسی جماعتوں کو قابل قبول ہیں، نگران وزیراعظم کی دوڑ میں سینیٹر مشاہد حسین سید اور سلیم مانڈوی والا کا نام بھی زیر غور ہے۔ مشاہد حسین سید اور سلیم مانڈوی والا رکن سینیٹ ہیں۔ نگران وزیراعظم بننے کی صورت میں سینیٹ کی نشست چھوڑنی پڑے گی جب کہ دو سال تک کسی بھی انتخاب نہ لڑنے کی شرط بھی رکن سینیٹ پر لاگو ہوگی۔گذشتہ روز وفاقی وزراء کی جے یو آئی سربراہ مولانا فضل الرحمان کی رہائش گاہ آمد ہوئی ۔ وفاقی وزیر خزانہ اسحاق ڈار ،آیاز صادق اور خواجہ سعد رفیق نے مولانا فضل الرحمان سے ان کی رہائش گاہ پر ملاقات کی۔ترجمان جے یو آئی اسلم غوری نے کہا ہے کہ ملاقات میں ملکی سیاسی صورتحال ،اسمبلی مدت اور نگران سیٹ اپ سمیت اہم امور پر مشاورت ہوئی۔
ملاقات میں اسلم غوری ،مولانا امجد خان ،انجینیر ضیا الرحمان شریک تھے۔جب کہ گورنر سندھ کامران خان ٹیسوری نے متحدہ قومی موومنٹ کے کنوینئر ڈاکٹر خالد مقبول صدیقی اور دیگر رہنمائوں کے ہمراہ وزیر اعظم سے اسلام آباد میں ملاقات کی۔ ملاقات میں وزیر اعظم نے نگراں حکومت کی کمیٹی کے لئے ایم کیو ایم سے تین نام مانگ لئے ہیں جبکہ ایم کیو ایم نے انتخابات کو نئی مردم شماری سے مشروط قرار دیا۔ وفد کے دیگر اراکین میں ڈاکٹر فاروق ستار ،مصطفی کمال اور وفاقی وزیر امین الحق شامل تھے۔
تازہ ترین خبروں کے لیے پی این آئی کا فیس بک پیج فالو کریں