اسلام آباد (پی این آئی) پی آئی اے پر واجب الادا قرض 742 ارب روپے ہو گیا، قومی ائیرلائن کی ری سٹرکچرنگ نہ کی گئی تو ایک ڈیڑھ سال میں بند ہوجائے گی۔ تفصیلات کے مطابق وفاقی وزیر برائے ہوا بازی خواجہ سعد رفیق نے کہا ہے کہ پی آئی اے پر 742 ارب روپے کا قرض ہے پی آئی اے کی ری سٹرکچرنگ نہ کی گئی تو ایک ڈیڑھ سال میں بند ہوجائے گی۔
غلام سرور کے جاہلانہ بیان کی وجہ سے 70 ارب روپے کا نقصان ہوا ہے پی آئی اے کے پاس بہت قیمتی اسٹیشن ہیں، جلد برٹش ایئرلائن کی پروازیں بحال ہوجائیں گی۔ان خیالات کا اظہار انہوں نے جمعہ کے روز قومی اسمبلی کے اجلاس میں کیا۔ انہوں نے کہا کہ پی آئی اے کی ری سٹرکچرنگ نہ کی گئی تو ایک ڈیڑھ سال میں بند ہوجائے گی،غلام سرور کے جاہلانہ بیان کی وجہ سے 70 ارب روپے کا نقصان ہوا ہے پی آئی اے کے پاس بہت قیمتی اسٹیشن ہیں،جلد برٹش ایئرلائن کی پروازیں بحال ہوجائیں گی یورپی ایئرلائنز بھی تین چار ماہ میں پروازیں بحال کردیں گی پی آئی اے پر 742 ارب روپے کا قرض ہے ایئرپورٹس کی آؤٹ سورسنگ سب سے بہتر بولی دہندہ کو کی جائیں گی ۔انہوں نے کہا کہ دنیا میں پرائیویٹ آپریٹرز کے ذریعے ائیرپورٹس کو چلایا جاتا ہے آؤٹ سورس کا مطلب یہ نہیں کہ ائیرپورٹس کو بیچا جارہا ہے اسلام آباد ائیرپورٹس کو آؤٹ کیا جارہا ہے کوئی ملازم بے روزگار نہیں ہوگا اگر کوئی دباؤ ڈالے گا تو دباؤ برداشت نہیں کیا جائے گا۔
اسلام آباد ائیرپورٹ انشاء اللہ پندرہ سال کیلئے آؤٹ سورس کیا جائے گا آئی ایف سی ہماری کنسلٹنٹ ہے پیپرا کے قانون پر عمل کیا جائے گا اسلام آباد کے بعد لاہور اور کراچی ائیرپورٹ کی باری آئے گی بعض لوگ چاہتے ہیں ان کے کھانچے چلیں سب کو پتہ ہے میں نجکاری کے حق میں نہیں ہوں۔
تازہ ترین خبروں کے لیے پی این آئی کا فیس بک پیج فالو کریں