اسلام آباد (پی این آئی) تحریک کشمیر برطانیہ کے صدر راجہ فہیم کیانی نے کہا ہے کہ 19 جولائی 1947 کو کشمیریوں نے الحاق پاکستان کی قرارداد پاس کی۔۔ کشمیر کی آزادی کا راستہ اسلام آباد سے ہوکر جاتا ہے اور خطہ میں امن کے سارے راستے کشمیر سے گزرتے ہیں۔ فلسطین یا کشمیر کا مسئلہہو یہ سارے مسائل مسلمانوں کو درپیش ہیں۔ فلسطین کے لوگ کہتے ہیں آپ لوگ خوش قسمت ہیں کہ آپکے پڑوس میں پاکستان ہے ۔ 76سالوں میں ہم نے ظلم و جبر کے باوجود ایک انچ بھی زمین بھارت کو نہیں دی۔ جس طرح پاکستان کی پالیسی موجود ہے اسی طرح کشمیر کی پالیسی کو بھی واضح کیا جائے۔
آزادی کشمیر کیلئے جاندار پالیسی لانی ہے۔ ریاست پاکستان کی کشمیر کے حوالے سے پالیسی موجود ہے ۔اس پالیسی کو درست سمت میں لے کرجانے کی کوشش کرنی ہے۔ کشمیر ی تکمیل پاکستان کی جدوجہد کررہے ہیں کشمیر کے دریاں کا رخ پاکستان کی طرف ہے بھارت کسی بھی وقت پانی کو روک کرپاکستان کو بنجر بنا سکتا ہے ۔کشمیر پر نائب وزیر خارجہ کا تقرر ہونا چاہیے ۔بیس کیمپ کی حکومت کو اپنا کردار ادا کرنا ہوگا ۔ بیس کیمپ کی حکومت اوورسیز کشمیری مل بیٹھ کر کشمیر کے حوالے سے طے کریں کہ ایک دن احتجاج کی کال دی جاے لاکھوں لوگ نکلیں ۔ اسی روز سیز فائر کی طرف پرامن مارچ کیا جائے تو وعدہ کرتا ہوں اگر آپ یہاں لاکھوں لوگ سڑکوں پر نکالیں تو ہمیں لندن کی سڑکوں پر لاکھوں لوگ لیکر نکلیں گے۔
ان خیالات کا اظہار مقررین نے حریت کانفرس کی اکائی جموں کشمیر سالویشن موومنٹ کے زیر اہتمام یوم قرارداد الحاق پاکستان کے حوالے سے نیشنل پریس کلب اسلام آباد میں منعقدہ سیمنار سے خطاب کرتے ہوئے کیا سیمینار کی میزبانی پاکستان سویٹ ہوم کے سربراہ زمردخان نے کی جبکہ صدارت حریت کانفرنس کے کنوینئیر محمود احمد ساگر نے کی ،سیمینار سے کل جماعتی حریت کانفرنس کے کنوینر محمود احمد ساگر سویٹ ہوم کے سربراہ زمرد خان سابق امیرجماعت اسلامی عبدالرشید ترابی جموں وکشمیر سالویشن موومنٹ کے چیرمین الطاف احمد بٹ تحریک کشمیر برطانیہ کے صدر راجہ فہیم کیانی، حریت کانفرنس کے غلام محمد صفی سیکرٹری جزل حریت کانفرنس شیخ عبدالمتین , محی الدین ڈار اور دیگر مقررین نے خطاب کیا ۔اس موقع پر کل جماعتی حریت کانفرنس کے رہنما محمود احمد ساگر نے خطاب کرتے ہوے کہا کہ کشمیریوں کو ایک قوم سمجھا جاے ہم نے الحاق پاکستان کی قرارداد پاس کی ہے ۔
19 جولائی کو کشمیریوں نے قرارداد پاس کی ہے کہ ہم پاکستان کے ساتھ الحاق چاہتے ہیں ۔تحریک آزادی کشمیر کشمیریوں کی تحریک ہے ہماری خوش نصیبی ہے کہ کشمیریوں کی پشت پر پاکستان موجود ہے بیس کیمپ کی حکومت کشمیر کاز کے لیے کردار ادا کرے اوورسیز کشمیریوں کا کشمیر کاز کیلئے کام اور خدمات قابل تحسین ہیں راجہ فہیم کیانی اور ان کی پوری ٹیم کو مبارکباد پیش کرتے ہیں ۔سویٹ ہوم کے سربراہ زمرد خان نے خطاب کرتے ہوے کہا کہ کشمیریوں نے پاکستان کے لوگوں کے ساتھ پیار اور رشتے کوقاہم رکھا ہے اور ہر مرحلے پرپاکستان سے وابستگی کا اظہار کیا ہے لاکھوں کشمیریوں نے پاکستان سے ملنے کیلئے جانوں کی قربانی پیش کی ہے پاکستان کو آگے بڑھ کر کشمیر کاز کیلئیے اپنا کردار ادا کرنا ہوگا ۔اس مقدمے کو بہتر طریقے سے چلانے کیلئے بڑے پیمانے پر مہم چلانے کی ضرورت ہے ۔ چیئرمین جموں وکشمیر سالویشن موومنٹ الطاف احمد بٹ نے خطاب کرتے ہوے کہا کہ ہم تحریک کشمیر برطانیہ کے صدر راجہ فہیم کیانی کا خیر مقدم کرتے ہیں ۔تنقید اور تبصروں سے نکل کر ہمیں مثبت انداز میں آگے قدم اٹھانا ہے ۔ الحاق پاکستان کی قرار داد سردار ابراہیم کے گھر سرینگر میں پاس ہوئی ہے ۔کشمیر و پاکستان کا رشتہ مضبوط ہے ۔ بھارت بہت تیزی سے اپنے اقدامات اٹھا کر مقبوضہ کشمیر میں تعلیمی اداروں کے نام تبدیل کررہا ہے ۔5 اگست کے اقدامات کے بعد بھارت آبادی کے تناسب کو تبدیل کرکے اپنے مذموم مقاصد حاصل کرنا چاہتا ہے۔ سابق امیر جماعت اسلامی عبدالرشید ترابی نے خطاب کرتے ہوے اوورسیز کشمیریوں کی طرف سے کشمیر کاز کیلئیے متحرک کردار ادا کرنے پر تحریک کشمیر برطانیہ و یورپ کے قائدین راجہ فہیم کیانی محمد غالب اور دیگر قائدین کو خراج تحسین پیش کرتے ہیں، کل جماعتی حریت کانفرنس کے قائدین محمود ساگر غلام محمد صفی ، شیخ متین اور جموں وکشمیر سالویشن موومنٹ کے چیرمین الطاف احمد بٹ کو خراج تحسین پیش کرتے ہیں ان سب قائدین و احباب کی تحریک کیلئے بے پناہ قربانیاں ہیں۔ بہت کھٹن حالات میں ہمارے بزرگوں نے قرارداد الحاق پاکستان پاس کی۔ بھارت کے سارے مظالم کے باوجود کشمیر کی تحریک پورے عزم سے جاری ہے ہم گرفتار حریت قاہدین اور کشمیری نوجوانوں کی استقامت کو سلام پیش کرتے ہیں۔ حکومت پاکستان اپنے بیانیہ کو مضبوط اور واضح کرکے پاکستان کی سیاسی قیادت انا کی جنگ سے نکل کر کشمیر کے حوالے سے کردار ادا کرے۔ کنوینر تحریک حریت کشمیر غلام محمد صفی نے کہا کہ کشمیر و پاکستان لازم و ملزوم ہیں ۔دنیا میں طاقت بھی ایک چیز ہے اس کو نظر انداز نہیں کرسکتے سیاسی و سفارتی ہرمحاذ پر جدوجہد کی ضرورت ہے ۔حریت راہنما سید منظور شاہ نے کہا کہ5اگست 2019 کے بعد بھارت نے کشمیر یوں پر ظلم وستم کی انتہا کردی ہے ۔حریت راہنما الطاف احمد وانی نے کہا کہ پاکستان ہمارا محسن ہے ہماری امنگوں کا ترجمان ہے آج کے دن شکووں شکایتوں سے نکل کر اتحاد و یکجہتی کا پیغام دینا ہوگا ۔محی الدین ڈار نے قرار داد پیش کرتے ہوے کہا کہ کشمیر کے دریاں کا رخ پاکستان کی طرف ہے کشمیر پاکستان کی شہ رگ ہے انہوں نے مطالبہ کیا کہ کالے قوانین کو ختم کیا جائے بھارت 5 اگست 2019 کو اٹھائے گئے اقدامات کو ختم کرے ۔فرانس سے تعلق رکھنے والے نعیم چوہدری نے کہا کہ کشمیری پاکستان سے والہانہ محبت کرتے ہیں کشمیری اپنا پیدائشی حق حق خودارادیت مانگتے ہیں انہیں یہ حق دے کر خطے میں امن کا قیام ممکن ہے ۔پی ایف یو جے کے صدر افضل بٹ نے خطاب کرتے ہوے کہا کہ کشمیریوں کی پاکستان سے لازوال محبت ہے تاریخ اس بات کی گواہ ہے ۔بعض رشتے غیرت کا تقاضا ہوتے ہیں کشمیر ہماری غیرت کا مسلہ ہے ۔ دنیا کی کوئی طاقت کشمیریوں کو پاکستان سے جدا نہیں کرسکتی ہے ۔ہمیں دنیا کو گا ئیڈ لائن دینی ہے لاکھوں شہدا ہیں بہتر حکمت عملی کے تحت آگے بڑھنے کی ضرورت ہے کشمیر کاز کیلیے متحد ہوکر آگے بڑھنے کی ضرورت ہے۔
تازہ ترین خبروں کے لیے پی این آئی کا فیس بک پیج فالو کریں