مظفرآباد (پی آئی ڈی) صدرآزادجموں وکشمیر بیرسٹر سلطان محمود چوہدری نے کہا ہے کہ مجھے یہ اعزاز حاصل ہے کہ میرے والد گرامی چوہدری نور حسین غازی ملت سردار محمد ابراہیم خان کی سرینگر میں رہائش گاہ پر پیش کی جانے والی اس قرارداد الحاق پاکستان میں سب سے کم عمر کشمیری لیڈر تھے جو ا س موقع پر موجود تھے۔ کشمیر کا پاکستان کے ساتھ جغرافیائی، نظریاتی، مذہبی اور ثقافتی رشتہ ہے۔
ہندوستان کا کشمیر کے ساتھ کوئی تعلق نہی بنتا۔بھارت نے گزشتہ کئی دہائیوں سے کشمیریوں کو ان کے عالمی سطح پرتسلیم شدہ پیدائشی حق، حق خودارادیت سے محض طاقت کے بل بوتے پر محروم کر رکھا ہے۔لیکن کشمیری عوام بھارت کے کشمیر پر غاصبانہ قبضے کی اس مذموم سازش کو کبھی کامیاب نہیں ہونے دیں گے۔ یوم الحاق پاکستان کے موقع پر اپنے خصوصی پیغام میں صدر آزادجموں وکشمیر نے کہا کہ 19جولائی 1947کا دن کشمیر کی تاریخ کا اہم باب ہے،آج ہی کے دن سرینگر میں قرارداد الحاق پاکستان منظور کی گئی۔ تقسیم ہند کے فارمولے کے تحت ریاستوں کا فیصلہ استصواب رائے کے ذریعہ ہونا تھا۔ بھارت کی درخواست پر اقوام متحدہ نے یہ فیصلہ کیا تھا لیکن بعد کے واقعات شاہد ہیں کہ بھارتی حکمران اپنے وعدہ سے مکمل طور پرمنحرف ہو گئے جس کے نتیجے میں حق خوداراردیت کی تحریک کا آغاز ہوا جو آج بھی اسی تسلسل سے جاری ہے۔ 19جولائی 1947کو کشمیریوں کی اعلیٰ قیادت کے تاریخ ساز فیصلے نے جدو جہد آزادی کا رخ جس منزل کی طرف موڑا تھا اسی عظیم مقصد کے حصول کیلئے آج مقبوضہ کشمیر میں نہتے کشمیری بھارت کی 9لاکھ سے زائد فوج کے آگے سینہ سپر ہیں۔اور اقوام عالم میں ایک نئی تاریخ رقم کر رہے ہیں۔انہوں نے کہا کہ میں اس موقع پر پاکستان کے عوام سے اپیل کرتا ہوں کہ وہ پاکستان کے خلاف ہونے والی سازشوں کو ناکام بنانے کے لئے اتحاد و اتفاق پیدا کریں۔ میں اس موقع پر اپنے کشمیری بھائیوں سے بھی اپیل کرتا ہوں کہ وہ پاکستان کی مضبوطی اور استحکام کیلئے نظریہ الحاق پاکستان کی اہمیت کو اجاگر کرنے کیلئے اپنا بھرپور کردار ادا کریں۔۔۔۔
تازہ ترین خبروں کے لیے پی این آئی کا فیس بک پیج فالو کریں