مظفرآباد ( پی آئی ڈی) وزیراعظم آزادحکومت ریاست جموں وکشمیر چوہدری انوار الحق نے کہا ہے کہ گورننس کو بہتر بنانے کے لیے ڈیجیٹل گورننس پر فوکس کر رہے ہیں تاکہ سسٹم میں شفافیت آئے ۔جب تک گورننس بہتر نہیں ہوگی ریاست ترقی نہیں کر سکتی۔ چیک اینڈ بیلنس کا نظام ، شفافیت اور جوابدہی گڈگورننس کے قیام میں بنیادی حیثیت کے حامل ہیں ۔ سرکاری وسائل کاضیاع کسی صورت نہیں ہونے دوں گا ، عوامی نمائندے عوام کے سامنے جوابدہ ہیں ، بحیثیت وزیراعظم خود کو احتساب کے لیے پیش کیا ہے ۔
حکومت نے اپنے اخراجات کم سے کم کیے ہیں سب سے پہلے وزیراعظم آفس کا خرچہ کم سے کم کیا ہے تاکہ سرکاری وسائل کا غیر ضروری استعمال نہ ہو،احتساب کے بغیر کوئی معاشرہ ترقی نہیں کر سکتا۔ان خیالات کا اظہار انہوں نے مظفرآباد میں مختلف عوامی وفود سے گفتگو کرتے ہوئے کیا۔ وزیراعظم آزادکشمیر چوہدری انوار الحق نے کہاکہ پبلک آفسز میں نظام کو بہتر بنانے کے لیے اصلاحات کا عمل شروع کیا گیا ہے تاکہ لوگوں کے مسائل بروقت حل ہوں ۔ معیشت کو بہتر کرنے کے لیے سب کو مل کر کام کرنا ہوگا۔ معاشی عالمگیریت کے دور میں انفارمیشن ٹیکنالوجی کو مرکزی حیثیت حاصل ہو چکی ہے۔ ڈیجیٹل ٹیکنالوجی اقتصادی ترقی کے فروغ کی ایک اہم قوت بن چکی ہے ۔ انہوں نے کہاکہ جس معاشرے میں چیک اینڈ بیلنس کا نظام نہیں ہوتا وہ کبھی ترقی نہیں کرتے بلکہ وہ دن بدن مزید مسائل جنم لیتے ہیں ۔ سرکاری دفاتر میں حاضری اور ڈسپلن کو یقینی بنانے کی کوشش کررہے ہیں تاکہ لوگوں کے مسائل بروقت حل ہوں ۔ محکمہ جات میں موثر مالیاتی ڈسپلن قائم کرنے، فنڈز کے اجراء اور اس کی باقاعدہ مانیٹرنگ کی جارہی ہے ۔ تعمیر و ترقی کے منصوبوں کی معیاری اور بروقت تکمیل کے لئے متعلقہ حکام کو ہدایات دے رکھی ہیں ۔ انہوں نے کہاکہ آزادکشمیر میں سسٹم کو ڈیجیٹلائزڈ کرنے پر کام کررہے ہیں تاکہ سسٹم میں شفافیت آنے کے ساتھ ساتھ فائل ورک کی پیچیدگیوں سے نکلا جاسکے ۔ وزیراعظم آزادکشمیر نے کہاکہ عوام کی مشکلات سے آگاہ ہوں، عوامی مسائل کا حل کرنا حکومت کی ذمہ داری اور اولین ترجیحات میں شامل ہے۔ انہوں نے کہا کہ عوامی ترقی و خوشحالی کیلئے بجٹ میں تعمیر وترقی کے منصوبے رکھے گئے ہیں تاکہ لوگوں کے زیادہ سے زیادہ سہولیات میسر آئیں۔۔۔۔
تازہ ترین خبروں کے لیے پی این آئی کا فیس بک پیج فالو کریں