علی محمد خان سے متعلق عدالت کا بڑا حکم آگیا

پشاور(پی این آئی) پشاور ہائیکورٹ نے سابق وفاقی وزیر مملکت علی محمد خان کی درخواست پر مختصر تحریری فیصلہ جاری کر دیا۔عدالت نے علی محمد خان کو آئندہ 18 جولائی تک کسی بھی فوجداری مقدمے میں گرفتار نہ کرنے کا حکم دیا۔

 

 

 

تحریری فیصلے یہ بھی کہا گیا کہ علی محمد خان کو آئندہ 18 جولائی تک کسی اور مقدمے میں گرفتار نہ کیاجائے۔وفاقی، صوبائی حکومت اور نیب کو نوٹس جاری کیا جاتا ہے۔جب کہ سابق وزیر مملکت علی محمد خان کی ضمانت کیلئے درخواست کی سماعت اینٹی کرپشن عدالت کے جج بابر علی کی عدالت میں ہوئی اینٹی کرپشن عدالت میں ریکارڈ نہ ہونے کی وجہ سے سماعت 13 جولائی تک ملتوی کی تھی۔ عدالت نے 13 جولائی کو ریکارڈ طلب کرلیا۔علی محمد خان جوڈیشل ریمارنڈ پر جیل میں ہیں، علی محمد خان پر ترقیاتی سکیم من پسند ٹھیکیداروں کو زیادہ قیمت پر دینے کا الزام ہے۔مقدمے میں سابق صوبائی وزیر عاطف خان بھی نامزد ہے۔ اینٹی کرپشن کے مطابق ٹھیکوں کی غیرقانونی الاٹمنٹ سے سرکاری خزانے کو 1 کروڑ 78لاکھ روپے نقصان پہنچا ہے۔قبل ازیں اسلام آباد ہائیکورٹ میں سابق وزیر علی محمد خان کی کیسوں کی تفصیلات فراہمی سے متعلق کیس میںاسٹیٹ کونسل نے رپورٹ عدالت میں جمع کرادی جس کے بعد عدالت نے درخواست نمٹادی ۔

 

 

 

پاکستان تحریک انصاف کے رہنما و سابق وزیر علی محمد خان کی کیسوں کی تفصیلات فراہمی سے متعلق کیس کی سماعت اسلام آباد ہائیکورٹ کے جسٹس میاں گل حسن اورنگزیب نے کی، کیس کی سماعت کے دوران اسٹیٹ کونسل نے رپورٹ عدالت میں جمع کرائی ، رپورٹ میں عدالت کو بتایا گیا کہ علی محمد خان کیخلاف اسلام آباد میں تین کیسز ہیں، علی محمد خان کے خلاف دو کیس تھانہ گولڑہ میں درج ہیں جبکہ ایک مقدمہ تھانہ کوہسار میں درج ہے جس پر عدالت نے وکیل فائزہ اسد سے استفسار کیا کہ علی محمد خان اس وقت کہاں پر ہیں جس پر وکیل فائزہ اسد نے عدالت کو بتایا کہ علی محمد خان اس وقت مردان میں ہیں، علی محمد خان ان مقدمات میں پہلے سے ہی ضمانت پر ہیں۔

تازہ ترین خبروں کے لیے پی این آئی کا فیس بک پیج فالو کریں