لاہور (پی این آئی) لاہور ہائیکورٹ نے پرویز الٰہی کی جیل میں سہولیات فراہمی سے متعلق درخواست پر ریمارکس دئیے ہیں کہ پرویز الٰہی کو کچھ ہوا تو ذمہ دار آئی جی جیل خانہ جات ہوں گے۔
تفصیلات کے مطابق لاہور ہائیکورٹ میں سابق وزیراعلٰی پنجاب چوہدری پرویز الٰہی کی جیل میں سہولیات کی فراہمی سے متعلق درخواست پر سماعت ہوئی،جسٹس امجد رفیق نے درخواست پر سماعت کی۔ایڈیشنل چیف سیکرٹری اور آئی جی جیل خانہ جات پنجاب عدالت میں پیش ہوئے،ہائیکورٹ نے استفسار کیا کہ عدالتی حکم کے باوجود پرویز الٰہی کو سہولیات کیوں فراہم نہیں کی گئیں؟۔ جب ان کی صحت کو کوئی مسئلہ ہو تو آئی جیل خانہ جات کارروائی کرتے ہیں،جیل رولز میں سب کچھ واضح لکھا گیا ہے۔ایڈیشنل چیف سیکرٹری نے بتایا کہ سابق وزیراعلٰی پنجاب کو میٹرس سمیت دیگر سہولیات فراہم کی گئی ہیں۔جبکہ آئی جی جیل خانہ جات نے بتایا کہ ڈاکٹرز کی ہدایت کے مطابق 30 ڈگری ٹمپریچر برقرار رکھتے ہیں،کولر میں روزانہ برف بھی ڈالتے ہیں۔ عدالت نے قرار دیا کہ پرویز الٰہی کو کچھ ہوا تو ذمہ دار آپ ہوں گے۔ عدالت نے ایڈیشنل چیف سیکرٹری کو ہدایت کی کہ آپ ذمہ دار افسر مقرر کریں،افسر تمام سہولیات کی فراہمی کی رپورٹ آپ کو دے۔ لاہور ہائیکورٹ نے ایڈیشنل چیف سیکرٹری اور آئی جی جیل خانہ جات پنجاب کو ہدایت دے کر درخواست نمٹا دی۔
دوسری جانب منی لانڈرنگ کیس میں پرویز الٰہی کی بعد از گرفتاری درخواست ضمانت مںظور کر لی گئی۔ بینکنگ کورٹ کے جج اسلم گوندل نے سابق وزیراعلٰی پنجاب چوہدری پرویز الٰہی کی بعد از گرفتاری سے متعلق دائر درخواست پر فیصلہ سنا دیا،عدالت نے پرویز الٰہی کی درخواست ضمانت منظور کر لی اور انہیں 5 لاکھ روپے کے ضمانتی مچلکے جمع کرانے کا حکم دے دیا۔ عدالت نے فیصلے میں قرار دیا کہ ایف آئی اے نے عدم تعاون کا رویہ اپنایا،ایف آئی اے نے عدالتی حکم کے باوجود ریکارڈ پیش نہیں کیا۔ خیال رہے کہ ایف آئی انے چوہدری پرویز الٰہی کیخلاف منی لانڈنگ کا مقدمہ درج کر رکھا ہے۔
تازہ ترین خبروں کے لیے پی این آئی کا فیس بک پیج فالو کریں