چین کی جانب سے اسٹیبلشمنٹ کو پی ٹی آئی کو اقتدار میں نہ لانے کا پیغام بھجوائے جانے کا انکشاف

اسلام آباد (پی این آئی) وفاقی وزیر احسن اقبال نے کہا ہے کہ چین نے گزشتہ اسٹیبلشمنٹ کو کہنے کی کوشش کی کہ پی ٹی آئی کو اقتدار میں لانے کا تحربہ نہ کیا جائے۔

انہوں نے کہا کہ چین نے خبردار کیا تھا کہ اس کا نقصان سی پیک اور پاکستان کو ہو گا، جواب میں اس وقت کی اسٹیبلشمنٹ نے یقین دلایا تھا کہ سی پیک کو متاثر نہیں ہونے دیں گے۔وفاقی وزیر احسن اقبال کا یہ بھی کہنا تھا کہ پی ٹی آئی نے سی پیک منصوبوں پر غیر ذمہ دارانہ الزامات لگائے اور منصوبے منجمد رکھے۔ خیال رہے کہ مسلم لیگ ن کے مرکزی رہنما اس سے قبل بھی بارہا پاکستان تحریک انصاف پر یہ الزام عائد کرتے رہے ہیں کہ عمران خان حکومت نے سی پیک منصوبے کو بہت زیادہ نقصان پہنچایا اور ہمارے قریبی دوست چین کو ناراض کیا۔گزشتہ روز اپنے بیان میں انہوں نے کہا کہ احسن اقبال نے کہا کہ سرمایہ کاری میں سہولت کاری کی خصوصی کونسل کی اپیکس کمیٹی کا اجلاس ہوا، وزیراعظم کی زیر صدارت اجلاس میں آرمی چیف بھی شریک ہوئے۔

احسن اقبال نے کہا کہ پاکستان تحریک انصاف (پی ٹی آئی) کی حکومت پاک چین اقتصادی راہداری (سی پیک) کا ایک بھی صنعتی زون نہ بنا سکی، جس سے پاکستان منتقل ہونے والی چینی کمپنیاں دیگر ملکوں میں چلی گئیں، سی پیک کو نیا مومینٹم دے رہے ہیں، سی پیک کی 10 سالہ تقریبات کیلئے جوائنٹ کوآپریشن کمیٹی (جے سی سی) کا خصوصی اجلاس 11 جولائی کو بیجنگ میں ہوگا۔وزیر منصوبہ بندی نے کہا کہ سرمایہ کاری میں سہولت کاری کی خصوصی کونسل کی مدد سے زراعت انفارمیشن ٹیکنالوجی (آئی ٹی) توانائی اور معدنی شعبے میں سرمایہ کاری سے برآمدات بڑھ جائیں گی۔ احسن اقبال نے یہ بھی کہا کہ پاکستان میں سالانہ غیر ملکی براہ راست سرمایہ کاری ڈیڑھ ارب ڈالر ہے، ویتنام میں سالانہ غیر ملکی براہ راست سرمایہ کاری 30 ارب ڈالر تک ہے۔

وزیر منصوبہ بندی نے کہا کہ سرمایہ کاری اور برآمدات کو ہنگامی طور پر فروغ دیا جائے گا، سی پیک کے تحت 28 ارب ڈالر تک کی سرمایہ کاری آچکی، سی پیک سے پاکستان دنیا کی توجہ کا مرکز بنا، گزشتہ حکومت نے جہاں دیگر شعبوں کو تباہ کیا سی پیک بھی نشانہ بنا۔ احسن اقبال نے مزید کہا کہ 2018 کے بعد حکومت کا منفی ایجنڈا تھا انتقامی سوچ تھی، اب دنیا کا پاکستان پر اعتماد بحال ہو رہا ہے، گزشتہ حکومت نے جو بھی معاہدہ کیا ہم نے اس کو اون کیا، پاکستان کسی فرد یا سیاسی جماعت کی میراث نہیں، سب کا ملک ہے۔

تازہ ترین خبروں کے لیے پی این آئی کا فیس بک پیج فالو کریں