اسلام آباد (پی این آئی) وزیرمملکت برائے پیٹرولیم مصدق ملک نے کہا ہے کہ چیئرمین پی ٹی آئی کاسول یا ملٹری کورٹ میں ٹرائل حکومت کا معاملہ نہیں، ثبوتوں اور شواہد کی بنیاد پر جس کا جو جرم ہوگا، اس کے مطابق سول یا ملٹری کورٹ میں ٹرائل ہوگا، یہ سب آئین قانون کے مطابق ہوگا،چیئرمین پی ٹی آئی کی آئی ایم ایف وفد سے ملاقات کی اصل بات جلد سامنے آجائے گی۔انہوں نےکہا کہ اس میں کوئی شک نہیں چیئرمین پی ٹی آئی غیر متعلق تو بالکل نہیں ہے،
یاد ہوگا کہ چیئرمین پی ٹی آئی نے جاتے جاتے پیٹرول پر سبسڈی دے کر آئی ایم ایف پروگرام برباد کیا تھا، چیئرمین پی ٹی آئی نے پہلے آئی ایم ایف معاہدہ ڈی ریل کرنے کی کوشش کی۔وزراء خزانہ نے ٹیلیفون کئے کہ آئی ایم ایف کا پروگرام سبوتاژ کردو، پھر وہ مان بھی گئے۔پھر پنجاب کے وزیرخزانہ کو کہا کہ آئی ایم ایف معاہدے کو برباد کرو۔ لیکن انہوں نے انکار کیا۔ اس لئے ان کا تعلق تھا۔عمران خان کی آئی ایم ایف وفد کے ساتھ اصل میں کیا بات ہوئی وہ سامنے آجائے گی۔ لیکن اگر حمایت کی ہے تو اچھی بات ہے، ویسے ٹریک ریکارڈ ہے جب ضرورت ہوتی ہے تو ہر کسی کو مائی باپ بنا لیتے ہیں، امریکا کے خلاف کیا کیا باتیں کی تھیں؟ کہتے یہ غدار ہیں، انہوں حکومت گرائی ہے۔
پھر کہنے لگے کہ ہمارے حق میں ایک چٹھی لکھ دو، ہمارا بھلا ہوجائے گا۔ انہوں نے کہا کہ گیس اور بجلی کی قیمتوں میں اضافے کی شرط والی بات مجھ تک نہیں پہنچی۔ آئی ایم ایف پروگرام نہ بھی ہوتا تو بھی گردشی قرض کم کرنے کیلئے کام کررہے ہیں۔ انہوں نے کہا کہ چیئرمین پی ٹی آئی کا ملٹری ٹرائل حکومت کا معاملہ نہیں، اداروں نے ثبوت اکٹھے کئے ہیں، سینکڑوں عناصر کو گرفتار کیا گیا ہے، سول یا ملٹری کورٹ میں ٹرائل آئین قانون کے مطابق ہوگا۔یہ ساری چیزیں میڈیا پر، فوٹیج میں چل چکی ہیں، جس کا جو جرم ہوگا ، شواہد اور ثبوتوں کو کے مطابق ٹرائل ہوگا۔
تازہ ترین خبروں کے لیے پی این آئی کا فیس بک پیج فالو کریں