سال2023پاکستانی روپے کیلئے ملکی تاریخ کا بدترین سال قرار دیدیا گیا

لاہور(پی این آئی) مالی سال 2023 پاکستانی روپے کیلئے ملکی تاریخ کا سب سے بدترین سال بن گیا، ڈالر کی قیمت میں اضافے کے تمام ہی ریکارڈ ٹوٹ گئے، رواں مالی سال کے دوران پاکستانی روپیہ کی قدر میں ہوشربا 28 فیصد کمی ہوئی۔

تفصیلات کے مطابق عارف حبیب لمیٹڈ کی جانب سے مالی سال 2023 کے دوران پاکستانی روپیہ کی بے قدری کے حوالے سے رپورٹ جاری کی گئی ہے، جس میں تشویش ناک انکشافات کیے گئے ہیں۔عارف حبیب لمیٹڈ کی تحقیق کے مطابق پاکستانی روپے کی قدر رواں مالی سال یعنی 2023 کے اختتام پذیر ہونے تک 28 فیصد گراوٹ کا شکار ہوچکی ہے اور بدھ کے روز یعنی رواں مالی سال کے آخری کاروباری روز کو انٹرمارکیٹ میں ایک ڈالر 286 پاکستانی روپے کے مساوی تھا۔ یہ مسلسل تیسرا مالی سال ہے جب روپے کی قدر میں ڈالر کے مقابلے میں کمی آرہی ہے۔مالی سال 2022 کے دوران روپے کی قدر میں 22 فیصد کمی ہوئی تھی اور اس سال ایک ڈالر 204 پاکستانی روپے کے مساوی تھا۔اب تخمینہ ہے کہ نئے مالی سال کے دوران جس کا آغاز یکم جولائی سے ہوگا یعنی مالی سال 2024 کے دوران روپے کی قدر میں مزید 10 سے 12 فیصد کمی ہوگی اور ایک ڈالر 320 پاکستانی روپے کے مساوی ہوسکتا ہے۔

سال 2023 کے دوران روپے کی قدر میں 28 فیصد اب تک سب سے بڑی کمی ہے جس کی وجوہات میں بیرونی قرضوں کی ادائیگیوں کا دباؤ جس کے باعث زرمبادلہ کے ذخائر میں کمی واقع ہوئی جبکہ آئی ایم ایف پروگرام کی معطلی کے باعث بیرونی ملک سے سرمایے کی آمد بھی متاثر ہوئی ہے۔ خدشہ ظاہر کیا گیا ہے کہ اگر جون کے اختتام تک آئی ایم ایف پروگرام بحال نہیں ہوتا تو اس صورت میں روپے کی قدر بے یقینی کا شکار رہے گی اور اس میں کمی واقع ہوتی رہے گی۔

تازہ ترین خبروں کے لیے پی این آئی کا فیس بک پیج فالو کریں