عمران خان کے ایک اور دیرینہ دوست نے سیاست چھوڑنے کا اعلان کردیا

سیالکوٹ (پی این آئی) چیئرمین پی ٹی آئی اور سابق وزیراعظم عمران خان کے دیرینہ ساتھی میر عمرفاروق مائر نے سیاست چھوڑنے کا اعلان کر دیا۔ انہوں نے اپنے بیان میں کہا کہ 9مئی واقعات کی مذمت اور سیاست چھوڑنے کا اعلان کرتا ہوں، سیاست چھوڑ کر کاروبار پر توجہ دینا چاہتا ہوں۔

خیال رہے کہ 9 مئی کو چیئرمین تحریک انصاف کے گرفتاری کے بعد ملک بھر میں پرتشدد مظاہروں کے بعد پاکستان تحریک انصاف کے کئی اراکین قومی و صوبائی اسمبلی اور رہنماء پارٹی کو چھوڑ گئے جبکہ کچھ سیاستدانوں نے سیاست کو ہی خیر باد کہہ دیا۔ گزشتہ دنوں سابق وفاقی وزیر غلام سرور خان اور ہمایوں اختر نے 9 مئی کے واقعات کی مذمت کرتے ہوئے پاکستان تحریک انصاف (پی ٹی آئی) سے علیحدگی اختیار کرنے کا اعلان کیا تھا۔ اپنے ویڈیو بیان میں غلام سرور خان نے کہا کہ مجھے اور میرے خاندان کو سیاست میں آئے ہوئے 50 سال ہو چکے ہیں، جہاں تک 9 مئی کے واقعات کا تعلق ہے، بحیثیت ایک پاکستانی، افواجِ پاکستان کی ملکی بقا و سلامتی کے لیے قربانیاں ہیں۔ انہوں نے کہا کہ افواج پاکستان کے شہدا کی یادگاروں پر حملہ کرنا، جی ایچ کیو، کور کمانڈر ہاؤس، میاں والی بیس پر حملہ کرنا، وہ حملہ آور ملک دشمنی کے مرتکب ہوئے ہیں۔ غلام سرور خان نے کہا کہ حملہ آوروں نے جی ایچ کیو، کور کمانڈر ہاؤس پر حملہ نہیں کیا بلکہ انہوں نے پاکستان کے دل پر اور پاکستانیت پر حملہ کیا ہے۔

انہوں نے کہا کہ میں تمام ناپاک عزائم اور اقدام کی بھرپور مذمت کرتا ہوں، بحیثیت ایک محب وطن پاکستانی میرا یہ مطالبہ ہے کہ ایسے لوگوں کو قرار واقعی سزا ملنی چاہیے۔ ان کا کہنا تھا کہ جن لوگوں نے اداروں کے ساتھ محاذ آرائی کی اس کی بھی بھرپور مذمت کرتا ہوں اور ایسی محاذ آرائی کی پارٹی میں رہتے ہوئے بھی مخالفت کی۔ سابق وفاقی وزیر نے کہا کہ جو کچھ ہوا غلط ہوا اس لیے تحریک انصاف سے علیحدگی کا اعلان کرتا ہوں۔ خیال رہے کہ گزشتہ روز راولپنڈی پولیس نے سابق وفاقی وزیر ہوابازی اور رہنما پاکستان تحریک انصاف (پی ٹی آئی) غلام سرور خان کو اسلام آباد سے بیٹے اور بھتیجے سمیت گرفتار کر لیا تھا۔ ترجمان راولپنڈی پولیس انسپکٹر سجاد الحسن نے تصدیق کی تھی کہ راولپنڈی اور اسلام آباد پولیس نے مشترکہ طور پر چھاپہ مار کر غلام سرور کو گرفتار کیا۔ پولیس کے مطابق غلام سرور خان کے ساتھ ان کے بیٹے منصور حیات خان اور بھتیجے عمار صدیق خان (سابق رکن قومی اسمبلی) کو بھی گرفتار کیا گیا۔ غلام سرور خان کی گرفتاری کے لیے ان کے دوست کی رہائش گاہ پر چھاپہ مارا گیا، تینوں پی ٹی آئی رہنما اسلام آباد میں دوست کی رہائش گاہ پر ملاقات کے لیے اکٹھے ہوئے تھے۔ پولیس کے مطابق غلام سرور خان سمیت تینوں افراد 9 مئی کو ٹیکسلا میں ہونے والے واقعات میں مطلوب تھے، غلام سرور خان کی گرفتاری کے لیے ٹیکسلا پنڈ نوشہری میں بھی متعدد چھاپے مارے گئے تھے۔

بعدازاں ہمایوں اختر خان نے پاکستان تحریک انصاف سے راہیں جدا کرنے کا اعلان کرتے ہوئے کہا کہ مئی 9 کے واقعات نے پوری قوم کی طرح ہمارے خاندان کو بھی انتہائی افسردہ کیا. سماجی رابطوں کی ویب سائٹ ٹوئٹر پر جاری کردہ بیان میں ہمایوں اختر خان نے کہا کہ قیام پاکستان سے لے کر آج تک ہمارے خاندان کا پاک فوج سے لازوال تعلق قائم ہے اور شہید اختر عبدالرحمٰن جس فوج کے جرنیل تھے اس پر ہمیں فخر ہے اور ہمیشہ رہے گا. ہمایوں اختر خان نے کہا کہ ہمارے شہدا کا لہو اور قربانیاں یہ قوم کبھی فراموش نہیں کرے گی، مئی 9 کے واقعات نے پوری قوم کی طرح ہمارے خاندان کو بھی انتہائی افسردہ کیا. انہوں نے کہا کہ بالخصوص شہدا کی یادگاروں کو جو نقصان پہنچایا گیا وہ شہید کی اولاد ہونے کے ناطے میرے لیے شدید باعثِ رنج تھا اور اس کی جتنی مذمت کی جائے وہ کم ہے۔ انہوں نے کہا کہ ان حالات میں میرے لیے پاکستان تحریک انصاف کے ساتھ تعلق جاری رکھنا ممکن نہیں رہا لہٰذا میں پارٹی کو چھوڑنے کا اعلان کرتا ہوں۔ ہمایوں اختر خان نے کہا کہ پاکستان کی قوم نے ہمیشہ افواج پاکستان کا بے انتہا احترام کیا ہے اور مجھے یقین ہے کہ قوم اور اس کے محافظوں کا یہ محبت بھرا رشتہ ہمیشہ قائم رہے گا.

تازہ ترین خبروں کے لیے پی این آئی کا فیس بک پیج فالو کریں